اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ نوجوان قوم کا مستقبل ہیں۔ نوجوانوں کی فلاح و بہبود حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ یوتھ پروگرام کے تحت قرضہ جات کی تقسیم میں انتہائی ذمہ داری اور احتیاط سے کام لیا جائے۔ انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وزیر اعظم یوتھ پروگرام کے حوالے سے جائزہ اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس کو وزیر اعظم یوتھ پروگرام کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پی ایم سکل ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت 2013ء سے اب تک 550,000 افراد کو تربیت فراہم کی گئی ہے ، اگلے مرحلے میں 56,000 افراد کو تربیت دی جائے گی جس میں بڑا حصہ ہائی ٹیک سکلز کا ہو گا۔ پی ایم لیپ ٹاپ سکیم کے تحت 2013 سے جون 2023 تک 500,000 لیپ ٹاپس نوجوانوں میں تقسیم کئے گئے۔ سال 2023 میں ایک لاکھ لیپ ٹاپس نوجوانوں کو فراہم کئے جا رہے ہیں۔ پی ایم یوتھ بزنس اینڈ ایگریکلچر لون سکیم کے تحت 2013-2023 تک نوجوانوں کو 100.7 بلین روپے کے آسان قرضے فراہم کئے گئے جبکہ پی ایم ٹیلنٹ ہنٹ اینڈ سپورٹس لیگ کے تحت 83,323 نوجوانوں کو بیڈمنٹن، فٹبال، سکواش، والی بال اور دیگر کھیلوں میں موقع دیا گیا۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ پی ایم یوتھ ڈویلپمنٹ پیکج 2023-24 میں 80 بلین روپے کی سکیمز رکھی گئی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ سکل ڈویلپمنٹ سکیمز کے حوالے سے سے ایسی حکمت عملی ترتیب دینے کی ضرورت ہے جس سے مطلوبہ نتائج کا حصول ممکن ہو سکے۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ سکل ڈویلپمنٹ کے حوالے سے ماسٹر ٹرینرز کے لئے بھی تربیتی پروگرامز شروع کئے جا ئیں تاکہ ان کی صلاحیت میں اضافہ ہو سکے اور وہ دیگر لوگوں کو معیاری تربیت دے سکیں۔ اجلاس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاحت و امور نوجوانان سید وصی شاہ اور متعلقہ سرکاری افسران نے شرکت کی۔ علاوہ ازیں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے نگران وزیر نجکاری فواد حسن فواد نے ملاقات کی۔ وزیر نجکاری نے وزیراعظم کو حکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری کے عمل پر بریفنگ دی۔ علاوہ ازیں نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف ایک رجسٹرڈ پارٹی ہے اور اس کو الیکشن سے روکنا غیرقانونی ہو گا، اگر کہیں کسی کو انتخابی عمل سے روکا گیا ہے تو اس کی تحقیقات کریں گے۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انوار الحق کاکڑ نے لیول پلیئنگ فیلڈ کے حوالے سے سوال پر کہا کہ الیکشن کے دوران سیاسی جماعتیں اپنے ووٹرز کی توجہ حاصل کرنے کے لیے بیانیہ بناتی ہیں۔ تحریک انصاف ایک رجسٹرڈ پارٹی ہے اور اس کو الیکشن سے روکنا غیرقانونی ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کہیں پر انتظامی شکایات آرہی ہیں تو الیکشن کمیشن اس کو دیکھے، الیکشن کے لیے جہاں پر ہماری ذمہ داریاں ہوں گی ہم اسے پورا کریں گے اور ان کو قانون کے مطابق دیکھیں گے۔ جب الیکشن کے دن آئیں گے تو پی ٹی آئی کے امیدوار بھی میدان میں دکھیں گے اور ووٹرز انہیں سپورٹ بھی کریں گے۔ پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت نہ دینے کی کوئی پالیسی نہیں ہے اور پنجاب حکومت سے پوچھیں گے کہ انہوں نے کیوں پی ٹی آئی کو جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی۔ کسی سیاسی رہنما کی تصویر نہ چلانے کے حوالے سے نگران حکومت کی کوئی پالیسی نہیں، کسی کو کوئی شکایت ہے تو وہ متعلقہ فورم سے رجوع کرسکتا ہے۔ آئین کے تحت تمام جماعتیں انتخابات میں حصہ لے سکتی ہیں اور اگر کہیں کسی کو انتخابی عمل سے روکا گیا ہے تو اس کی تحقیقات کریں گے۔ ملک کو اس وقت دہشت گردی کی ایک لہر کا سامنا ہے اور انٹیلی جنس رپورٹس موجود ہیں کہ کسی سیاسی شخصیت کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔ میں ایک ووٹر کے طور پر اپنا حق استعمال کروں گا اور اس پارٹی کو ووٹ دوں گا جس کے پاس معاشی بحالی ہوگی۔ 9 مئی کے ملزمان قانون کا سامنا کررہے ہیں اور میں سمجھتا ہوں کہ 9مئی میں ملوث افراد کو پبلک آفس ہولڈر نہیں ہونا چاہیے۔
تحریک انصاف رجسٹرڈ پارٹی، الیکشن سے روکنا غیرقانونی ہو گا: وزیراعظم
Dec 22, 2023