سری نگر (کے پی آئی) سری نگر(کے پی آئی)بھارت کشمیریوں کی حق خودارادیت کی جدوجہد کو دبانے کے لیے کالے قوانین کا بے دریغ استعمال کر رہا ہے۔ بھارتی فوجیوں، پیرا ملٹری ، پولیس اہلکاروں اور تحقیقاتی اداروں این آئی اے ، ایس آئی اے ، انفوروسمنٹ ڈائریکٹوریٹ وغیرہ کو کالے قوانین آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ، ڈسٹربڈ ایریاز ایکٹ ، پبلک سیفٹی ایکٹ ، یواے پی ایوغیرہ کے تحت وسیع اختیارات حاصل ہیں ۔ بھارتی فورسز اہلکار مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کررہے ہیں ۔ کشمیریوں کوڈرانے ، دھمکانے اور انہیں تحریک آزادی سے دور کرنے کیلئے جھوٹے مقدمات میں گرفتار کیا جاتا ہے۔دوسری جانب بھارتی حکومت جموں و کشمیر کے ضلع ریاسی میں دریافت ہونے والے لیتھیم ذخائر کے 100 بلاکس کی نیلامی کی تیاری کر لی ہے کان کنی کے بھارتی وزیر پر ہلاد جوشی نے کہا ہے کہ 100 سے زیادہ بلاکس کو اگلے سال فروری سے پہلے نیلامی کے لیے لایا جائے گا۔بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی کے دفعہ 370 سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کے جانبدارانہ فیصلے پر تبصروں اور بیانات سے سیخ پا ہو گئی ہے اور اس حوالے سے انہیں انتباہ جاری کیا ہے۔ بی جے پی کے جنرل سیکرٹری tarun Chugh نے ا یک بیان میں محبوبہ مفتی پر عوامی جذبات بھڑکانے کا الزام لگایا۔