لیبیا کے سربراہ معمرقذافی نے سرکاری ٹی وی پر مختصر بیان میں کہا ہے کہ وہ ملک چھوڑ کر وینزویلا فرار نہیں ہوئےاورطرابلس میں ہی موجود ہیں، لیبیا کی صورتحال پربات کرتے ہوئے امریکی وزیرخارجہ ہیلری کلنٹن نے کہاہے کہ حکومت مظاہرین پر تشدد کا سلسلہ فوری طور پر بند کرے،جبکہ عرب لیگ نے بھی لیبیا کی صورتحال پر اجلاس طلب کرلیا ہے۔ ادھر بحرین میں بھی حکومت مخالف مظاہروں کاسلسلہ جاری ہے اورمظاہرین نے پرل اسکوائر کا کنٹرول دوبارہ سنبھال کر وہاں خیمے نصب کر دیئے ہیں۔ جبکہ بحرین کے امیرشیخ حماد بن عیسیٰ نے گرفتار شہریوں کی رہائی کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی سلامتی کے لیے قومی یکجہتی کومدنظررکھا جائے انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت شہریوں کے جائزمطالبات کوپوراکرے گی ۔ بحرین کی مخلتف تجارتی تنظیموں نے ملک میں غیرمعینہ مدت تک ہڑتال کااعلان بھی کیا ہے جبکہ حزب اختلاف نے مذاکرات کی حکومتی پیشکش مسترد کردی ہے۔ یمن میں صدر علی عبداللہ صالح کی حکومت کے خلاف احتجاج بھی بدستور جاری ہےاور مختلف علاقوں میں مظاہرین اور سکیورٹی اہلکاروں کے درمیان وقفے وقفے سے جھڑپیں جاری ہیں