کراچی (مانیٹرنگ نیوز+ ثنا نیوز) سندھ کے وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کو لوٹا کریسی کی سیاست نہیں کرنی چاہئے، مسلم لیگ (ن) کا سندھ میں ایک بھی دفتر اور کارکن نہیں۔ نوازشریف کو فارورڈ بلاک بنانے کی روایت نہیں دہرانی چاہئے، اس پر میرے بیان کا مقصد نوازشریف کی دلآزاری نہیں تھا تاہم مسلم لیگ (ن) غیرجمہوری ہتھکنڈوں سے باز آ جائے ، مسلم لیگ (ن) کی قیادت کے غیرجمہوری عمل سے پیپلزپارٹی کے کارکنوں میں بے چینی پائی جاتی ہے۔ لیاری جلسے میں یہ واضح انداز میں کہا گیا ہے کہ اگر پنجاب میں پیپلزپارٹی کے ارکان اسمبلی یا وزراءکے ساتھ غیرجمہوری، غیراخلاقی رویہ اختیار کیا گیا تو ہم چپ نہیں بیٹھیں گے۔ میڈیا سیل کراچی سے جاری بیان میں ذوالفقار مرزا نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) میثاق جمہوریت پر عمل کرکے فارورڈ بلاک یا فلور کراسنگ بنانے کی پرانی سیاست کو نہ دہرائے۔ دوسری جانب بلاول ہاﺅس کے ترجمان اعجاز درانی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) پہلے صوبائی جماعت تھی اب وہ اپنے کرتوتوں کی وجہ سے صرف علاقائی جماعت بن چکی ہے۔ لاہور کے مخصوص اور محدود حلقے میں بیٹھ کر وفاق پاکستان کی کمر میں چھرا گھونپنے کی سازش کر رہی ہے۔ محسوس ہوتا ہے کہ وزیر داخلہ سندھ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے مسلم لیگ (ن) کی دم پر پیر رکھ دیا ہے جس کے بعد مسلم لیگ (ن) کے تمام رہنما اپنے بلوں سے باہر آکر پیپلزپارٹی کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔ ترجمان نے یاددہانی کرائی کہ کسی سیاسی رہنما یا جماعت نے نہیں بلکہ شریف خاندان نے ہی سابق صدر پرویز مشرف سے ”ریڈ کارپٹ“ معاہدہ کرکے ملک سے راہ فرار اختیار کی، وقت آنے پر شریف خاندان نے ماضی کے ڈکٹیٹروں جنرل ضیاءکی طرح پرویز مشرف سے مراعات لے کر احسان فراموشی کی روایتی تاریخ رقم کی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پاکستانی قوم یہ بھی بخوبی محسوس کر رہی ہے کہ موجودہ منتخب جمہوری حکومت جیسے جیسے وقت مکمل کر رہی ہے ”بڑے میاں اور چھوٹے میاں“ کے اندر موجود جنرل ضیاءکے جراثیم حرکت میں آنا شروع ہو گئے ہیں، شریف برادران ماضی کی طرح شرافت کی سیاست کی بجائے دھونس دھمکیوں کے ذریعے وفاق پاکستان کے خلاف لانگ مارچ جیسی مضحکہ خیز باتیں کر رہے ہیں۔ ترجمان نے ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے اس مﺅقف کی تائید کرتے ہوئے کہاکہ اگر وفاق پاکستان اور جمہوریت کے خلاف ضیاءکی باقیات نے بدمعاشی کی کوشش کی تو یہ نہ صرف پاکستان پیپلزپارٹی کے کارکن بلکہ ہر محب وطن شہری شریف نما ان افراد کے خلاف دم دما دم مست قلندر کرنے میں حق بجانب ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ”بڑے میاں اور چھوٹے میاں“ پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت پر تھوک پھینک کر منہ خراب کرنے کے بجائے اپنے گریبانوں میں جھانکیں اور 2013ءمیں ہونے والے عام انتخابات کی تیاریوں میں توانائیاں صرف کریں کیونکہ اتفاق فاﺅنڈری کے روپ میں لوٹا مینوفیکچرنگ کمپنی انہیں 2013ءکے انتخابات میں عبرتناک شکست سے نہیں بچا سکے گی۔سندھ کے سینئر وزیر برائے تعلیم و خواندگی پیر مظہر الحق نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور احسن اقبال کے بیان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ انہیں پیپلزپارٹی پر تنقید کرنا زیب نہیں دیتا،عوام اور پیپلزپارٹی کو راستہ بتانے والے پہلے یہ تو دیکھیں کہ وہ کس راستے پر جا رہے ہیں۔
ذوالفقار مرزا
ذوالفقار مرزا