افغانستان نے قطرمذاکرات کی حمایت کی تو پاکستان بھی کریگا۔ حنا ربانی کھر

لندن میں برطانوی اخبار کو انٹرویو میں پاکستانی وزیرخارجہ حنا ربانی کھر نے کہا کہ افغان صدر حامد کرزئی کی جانب سے ابھی واضح نہیں ہوا کہ وہ قطر میں طالبان کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں یا نہیں۔ ان کا کہنا تھاکہ افغان حکومت نے طالبان سے مذاکرات کا اعلان کیا تو پاکستان بھی اسکی حمایت کریگا مگر افغانستان کے مبہم مطالبات کو نہیں مان سکتے۔ طالبان رہنما ملا عمر کی پاکستان میں موجودگی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ انہیں علم نہیں کہ ملا عمر کہاں ہے۔ پاک امریکہ تعلقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس کا فیصلہ پاکستانی پارلیمنٹ کریگی گی ۔اس سے قبل وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے برطانوی وزیرخارجہ ولیم ہیگ سے ملاقات کی، جس میں جنوبی ایشیا بالخصوص افغانستان میں سیکیورٹی کی صورتحال سمیت پاک برطانیہ تعلقات اور سٹریٹیجک تعاون کے فریم ورک میں وسعت پر غور کیا گیا،ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے حنا ربانی کھر نے کہا کہ پاکستان برطانیہ کے ساتھ دیرپا تعلقات کا خواہاں ہے اوریہ تعلقات کبھی ختم نہیں ہوسکتے ۔ انکا کہنا تھا کہ برطانیہ نے پاکستانی مصنوعات کی یورپی منڈیوں تک رسائی میں اہم کردارادا کیا جس پر پاکستان برطانیہ کا شکرگذار ہے،ان کاکہناتھا کہ پاکستانی پارلیمنٹ نیٹوسپلائی کی بحالی کاجائزہ لےرہی ہے. اس موقع پرگفتگو کرتے ہوئے برطانوی وزیرخارجہ ولیم ہیگ کا کہنا تھا کہ برطانیہ پاکستان کےساتھ مثبت تعلقات کا خواہاں ہے۔ ولیم ہیگ کاکہناتھا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان اوربرطانیہ کاتعاون جاری ہے اورجاری رہیگا

ای پیپر دی نیشن