فیصل آباد(نمائندہ خصوصی) آل پاکستان کاٹن پاور لومز ایسوسی ایشن کے چیئرمین رانا اخلا ق احمد اور وائس چیئر مین چوہدری محمد نواز نے کہا کہ انرجی بحران کی وجہ سے80فیصد پاور لومز انڈسٹری بند ہو چکی ہے جبکہ کئی صنعتیں بند ہونے کے قریب ہیں۔ روزانہ کی اجرت پر کام کرنے والے مزدور مکمل بے روزگار ہو چکے ہیں ۔مگر حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔ سردیوں کے موسم میں بھی 10سے 16گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ سمجھ سے بالا تر ہے۔ اپنے ایک مشترکہ بیان میں انہوں نے کہا کہ فیصل آباد ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ملک کی 90فیصد ایکسپورٹ یہاں سے کی جاتی ہے اس کے باوجوداس شہر میں انرجی بحران پیدا کر نا ظلم کے مترادف ہے۔ بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور گیس کی بندش کی وجہ سے فیصل آباد کی آدھے سے زیادہ ٹیکسٹائل انڈسٹری بند ہے۔ ورکرز کو کام پر بلانے کے باوجود گیس پریشر نہ ہونے اور بجلی نہ آنے کی وجہ سے بغیر کام کیئے گھروں کو لوٹ جاتے ہیں ۔ایسے میں ورکرز کو تنخواہ دینا نا ممکن ہے۔ جس سے ورکرز سراپا احتجاج ہے۔ ان کے پاس گھر کا چولہا چلانے کے لئے پیسے نہیں۔