اسلام آباد (آن لائن + نوائے وقت نیوز) پاکستان نے بھارت اور امریکہ پر واضح کر دیا ہے کہ افغانستان جس ملک کے ساتھ چاہے شراکت داری کرے تاہم افغانستان کی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہیں ہونی چاہئے جبکہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن پر امریکہ کے تحفظات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اس منصوبے پر کاربند رہنے کیلئے پرعزم ہیں، گوادر پورٹ کی چین کو حوالگی پاکستان اور چین کے مابین معاشی اور تجارتی معاہدہ ہے کسی ملک کو اس پر اعتراض نہیں ہونا چاہئے، سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق کی پاکستان حوالگی کے معاملے پر سپریم کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں متحدہ عرب امارات کی حکومت کو درخواست کی گئی ہے۔ جمعرات کے روز ہفتہ وار پریس بریفنگ میں دفتر خارجہ کے ترجمان معظم خان نے کہا کہ دہلی میں امریکہ افغانستان اور بھارت کی سہ فریقی کانفرنس ہوئی ہے جس میں تینوں ملکوں نے آپس میں تعاون کے فروغ کے معاملے پر بات چیت کی ہے تاہم پاکستان نے ان پر واضح کر دیا ہے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا آسٹریلین ہائی کمشنر کی جانب سے ہزارہ کمیونٹی کو آسٹریلیا کی سیاسی پناہ دینے کے حوالے سے رپورٹ ان کی نظر سے نہیں گزری تاہم وہ انہیں چیک کر کے اس پر اپنا ردعمل دینگے۔ ان کا کہنا تھا کہ گوادر بندرگاہ کی چین کو حوالگی ایک تجارتی مشترکہ منصوبہ ہے پاکستان اس کو محض تجارتی معاہدہ تصور کرتا ہے اس پر دیگر ممالک کے تحفظات بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو توانائی کے شدید بحران کا سامنا ہے اور اس کمی کو پورا کرنے کیلئے پاکستان ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن منصوبے کی تکمیل پر پرعزم ہے۔ ان کا کہنا تھا امریکہ کے اس معاہدے بارے تحفظات ہیں کیونکہ امریکہ نے ایران پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں تاہم امریکہ کا اپنا م¶قف ہے اور ہم اپنے عزم پر قائم ہیں۔ انہوں نے بتایا وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے گذشتہ رات اپنے افغان ہم منصب زلمے رسول کے ساتھ ٹیلی فون پر رابطہ کیا تھا اور ان سے مولوی فقیر محمد کی پاکستان کو حوالگی کے معاملے پر بات کی۔ نجی ٹی وی کے مطابق افغان وزیر خارجہ سے فقیر محمد کی حوالگی کی یقین دہانی کرا دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ افغانستان اس معاملے پر پیش رفت کرے گا، ہم چاہتے ہیں کہ مولوی فقیر محمد سمیت تمام مطلوبہ افراد افغانستان پاکستان کے حوالے کر دے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایات کے تحت سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق کی پاکستان کو حوالگی کے معاملے پر متحدہ عرب امارات کی حکومت کو درخواست کی گئی ہے ہم صرف درخواست ہی کر سکتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں غیر ملکی مبصرین کو دعوت دینے یا نہ دینے کا فیصلہ نگران حکومت کرے گی۔