اسلام آباد (اے پی اے ) فرانس کے سیاسی مبصر اور محقق لارینٹ گیئر نے کراچی کی ڈیموگرافک صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ اب کراچی میں سندھیوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ اردو بولنے والوں کی اکثریت ختم ہوچکی۔ ایم کیو ایم کا اثر و رسوخ ختم ہوتا جا رہا ہے جسے وہ غلط طور پر شہر کی طالبانائیزیشن سے منسوب کرتے ہیں۔ پاکستان کے دورے پر آئے فرانسیسی پولیٹیکل سائنسدان لارینٹ گیئر نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سیاسی تشدد، نسلی تفریق اور سیاسی تنظیمیوں کی سرپرستی میں چلنی والی دہشت گرد تنظیموں کے باعث کراچی نیا بیروت بنتا جا رہا ہے۔ لارینٹ کراچی کی صورتحال پر کتاب لکھ رہے ہیں جسے اس سال اکسفورڈ یونیورسٹی پریس اور ہیرسٹ پبلش کریں گے۔گزشتہ روز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب میں فرانسیسی مہمان کا کہنا تھا کہ کراچی میں بھتہ خوری اور قتل وغارت گری میں چونکہ حکومتی مشینری براہ راست ملوث ہے، اس لیے مستقبل قریب میں بہتری کا کوئی امکان نظر نہیں آتا۔