لاہور (مبشر حسن/ نیشن رپورٹ) حکومت اب تک ’’اچھے‘‘ اور ’’برے‘‘ طالبان کے تصور سے باہر نہیں آئی اور وزیراعظم کی حالیہ گفتگو سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ اب بھی ’’اچھے‘‘ طالبان کے ساتھ بات چیت کیلئے تیار ہیں۔ جاتی عمرہ میں اپنی رہائشگاہ پر پارٹی ورکرز سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم ڈاکٹر نواز شریف کا کہنا تھا ملکی استحکام اور امن کیلئے حکومت اب بھی ملک کے آئین اور اس کے استحکام کو تسلیم کرنے والوں کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہے تاہم انہوں نے واضح کیا کہ آئین کی توہین کرنے والوں اور بچوں اور معصوم شہریوں کو قتل کرنیوالوں کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ وزیراعظم اب بھی یہ سمجھتے ہیں کہ تحریک طالبان پاکستان کے رینکوں میں کچھ اچھے طالبان موجود ہیں جنہیں مذاکرات کے دوران پاکستان کے آئین کو تسلیم کرنے کی طرف توجہ دینگے تاہم حکومت نے اب تک ان اچھے طالبان کی شناخت اور انکے رہنے کے مقام کی نشاندہی نہیں کی اور اگر حکومت کو طالبان میں ایسے دھڑوں کا پتہ ہے تو ان کے ساتھ ملنے سے حکومت کو اب تک کس چیز نے روکا ہے۔