لاہور (خصوصی نامہ نگار) طالبان مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق کی طرف سے آل پاکستان علماء مشائخ امن کانفرنس کی اپیل پر جمعتہ المبارک کو ’’یوم دعا‘‘ کے طور پر منایا گیا۔ طالبان مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق، عبدالرؤف فاروقی، میاں محمد اجمل قادری، مخدوم منظور احمد، مولانا محمد عاصم مخدوم، پاکستان علماء کونسل کے سربراہ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی علامہ زاہد محمود قاسمی، مولانا پیر سیف اللہ خالد مولانا اسد اللہ فاروق سمیت ملک بھر کے جید علماء کرام نے جمعہ کے اجتماعات میں ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں کروائیں۔ مولانا سمیع الحق نے پاکستان کے تمام مسلمان علماء مشائخ دینی مدارس مساجد اور خانقاہوں سے اپیل ہے وہ ملک میں قیام امن بقاء اور سلامتی کیلئے جاری کوششوں کی کامیابی کیلئے دعا کا سلسلہ مسلسل جاری رکھیں۔ انہوں نے کہا غیروں کی لگائی اس نارنمرود کو بجھانا پوری قوم کا مشترکہ فریضہ اور یہی سب سے بڑا جہاد ہے اور اس نارنمرود کو بھڑکا نہ وقت کا سب سے بڑا ظلم ہے جس کا بارگاہ ایزدی میں جواب دینا ہوگا۔ ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں‘ قصبوں اور دیہات کی ہزاروں مساجد میں نماز جمعہ کے اجتماعات میں پوری قوم نے اﷲ تعالیٰ کے حضور سربسجود ہو کر گڑ گڑا کر ملک کو موجودہ سنگین صورتحال سے نجات اور امن و امان کے قیام کی دعائیں کیں نماز جمعہ کے اجتماعات میں آئمہ کرام نے حکومت اور طالبان سے اپیل کی وہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں۔ علماء نے بالخصوص طالبان سے کہا وہ اپنی ضد اور ہٹ دھرمی چھوڑ کر مزید خون خرابہ بند کردیں۔ نماز جمعہ کے اجتماعات میں حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکراتی عمل دوبارہ شروع ہونے اور اس کی کامیابی کیلئے بھی خاص دعائیں کی گئیں۔