سکھر (نیوز ایجنسیاں) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے اقتدار کو کوئی خطرہ نہیں، قوم کا لیڈربن کر فیصلہ کریں، دہشت گردانہ حملوںکے بعد طالبان سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔ سکھر میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ پاک فوج کے جوانوں کو دہشت گردی اورسفاکانہ طریقے سے نشانہ بنایا جا رہا ہے جو نہایت ہی افسوسناک ہے اور ان حملوں کے بعد اب طالبان سے کئے جانے والے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کو قوم کا رہنما بن کر فیصلہ کرنا چاہئے ان کی کرسی کو کوئی خطرہ نہیں۔ وزیراعظم نواز شریف کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے بارے میں جلد فیصلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کی کوئی سمت نظر نہیں آرہی، حکومت عملداری کا احساس دلائے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ کل وزیراعظم اور کابینہ پر بھی حملے ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام میں دہشت گردی کی کوئی گنجائش نہیں،کالعدم طالبان جرائم پیشہ ہیں۔ امن کے لئے سب کو مل کر فیصلے کرنے ہوں گے۔ وزیراعظم اور انکی ٹیم کو جلد از جلد فیصلہ کر لینا چاہئے انکو وزیراعظم کے بجائے ایک لیڈر بن کر فیصلہ کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح کی طالبان کی روش ہے اس طرح تو یہودی مذہب میں بھی نہیں ہوتا۔