کراچی (این این آئی)ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے سانحہ بلدیہ کیس میں ناقص تفتیش اور غفلت کا مظاہرہ پر مقدمہ کے تفتیشی افسر شدید برہمی کااظہارکرتے ہوئے اس کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے اور آئی جی سندھ کو حکم دیا ہے کہ تفتیشی افسر انسپکٹر جہانزیب کی تنخواہ روکدی جائے اور 7مارچ کو اسے گرفتار کرکے عدالت پیش کیا جائے جبکہ مقدمہ کی سپیشل پبلک پراسیکیورٹر شازیہ ہنجرا نے بھی مقدمہ سے علیحدگی سے متعلق دستاویزات جمعی کرادیں ۔ہفتہ کو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج غربی نوشابہ قاضی نے سانحہ بلدیہ کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر تفتیشی افسر جہاں زیب فیکٹری کے جنرل مینیجر منصور احمد، چوکیدار فضل احمد ،ارشد محمود اور علی محمد کمرہ عدالت میں موجود تھے جبکہ ملزم ارشدبھائیلہ اور شاہد بھائیلہ کی جانب سے ایک دن کیلئے استثنیٰ کی درخواست پیش کی گئی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔واضح رہے کہ مقدمے میں اب تک 3 چالان عدالت میں پیش کیے جاچکے جن میں سے پہلا عبوری چالان31 اکتوبر 2012 جس میں جوڈیشل مجسٹریٹ کے حکم پر 4سرکاری افسروں کے نام بھی بطورملزم شامل کرنے کا حکم دیاگیا،دوسرا حتمی چالان 12 نومبر 2012 پیش کیاگیا ،دونوں چالان منظور بھی کیے گئے بعدازاں تفتیشی افسر کی جانب سے 15جنوری 2013 کو ایک اور ترمیم شدہ چالان عدالت میں پیش کیا جس میں ملزموں کیخلاف قتل کی دفعہ 302 کو خارج کرکے اس کی جگہ قتل باالسبب 322 کی دفعہ شامل کردی گئی تاہم فاضل عدالت نے مذکورہ ترمیم شدہ چالان کو منظورکرنے کے بجائے قانونی ماہرین کی رائے طلب کی جس پر تاحال سینئرز وکلاء کے دلائل جاری ہیں ،ہفتہ کو عدالت نے مقدمے کی سماعت کے ساتھ ساتھ ترمیم شدہ چالان پر بھی وکلاء کے دلائل سنتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔ استغاثہ کے مطابق 11 ستمبر 2012 کو حب ریور روڈ پر واقع گارمنٹس فیکٹری پلاٹ نمبر F-67میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں 200 افراد زندہ جھلس کر جاں بحق ہوئے اور مذکورہ سانحہ کا زمدار فیکٹری مالکان عبدالعزیز ان کے بیٹے راشد بھائیلہ ،شاہد بھائیلہ فیکٹری انتظامیہ ،شئیر ہولڈر سمیت محکمہ جات میں لیبر ڈیپارٹمنٹ ،بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی،الیکٹرک ڈیپارٹمنٹ ، محکمہ ماحولیات،سوشل سیکورٹی سائیٹ لمیٹڈ ،سول ڈیفنس کے حکام کے خلاف تھانہ سائیٹ بی میں ایس ایچ او محمد نواز گوندل کی مدعیت میں ایف آئی آر درج ہوئی۔