پشاور /مانسرہ/ دیر/ مردان (آئی این پی+ بیورو رپورٹ) خیبر پی کے کے 23 اضلاع میں 356 بلدیاتی نشستوں پر ضمنی بلدیاتی انتخاب کا عمل مکمل ہو گیا۔ انتخاب میں 828 امیدوار مدمقابل تھے۔ اس موقع پر بدانتظامی بھی زوروں پر رہی۔ پشاو میں لیڈیز پولنگ سٹاف کھلے عام موبائل فون کا استعمال کرتا رہا۔ مردان میں پولنگ سٹیشن میں گھسنے والے مشتبہ شخص پر پولیس نے فائرنگ کردی۔ پشاور سمیت 12 اضلاع میں دفعہ 144 نافذ رہی۔ صوبے میں 609 پولنگ سٹیشنز قائم کئے گئے جن میں 279 کو انتہائی حساس جبکہ 233 کو حساس قرار دیا گیا۔ مانسہرہ میں بڑی تعداد میں عورتوں نے ووٹ ڈالے جبکہ لوئر دیر میں خواتین کو حق رائے دہی سے محروم رکھا گیا۔ پشاور کے وارڈ نمبر 39 غریب آباد پولنگ سٹیشن میں قواعد و ضوابط کی دھجیاں اڑا دی گئیں، خاتون پریذائیڈنگ اور اسسٹنٹ پریذائیڈنگ آفیسر آزادانہ موبائل فون پر گپ شپ میں مصروف رہیں۔ ٹانک میں پولنگ سٹیشن نمبر 12 میں مشتبہ شخص نے زبردستی اندر گھسنے کی کوشش کی تو پولیس نے فائرنگ کر دی، جس سے مشتبہ شخص زخمی ہو گیا۔ ادھر مردان میں خواتین کے پولنگ سٹیشن عیدگاہ پر پولنگ شروع ہونے کے تین گھنٹے بعد پہلی خاتون کا ووٹ کاسٹ ہو سکا جبکہ لوئر دیر کی 3 یونین کونسلوں اور 9ولیج کونسلوں میں ایک بھی خاتون نے ووٹ نہیں ڈالا۔ خال ون لویر دیر میں 2 خواتین امیدوار ایک دوسرے کے مدمقابل ہیں۔ کوئی بھی خاتون ووٹ ڈالنے نہیں آئی۔ اے پی پی کے مطابق ٹانک میں گاﺅں ڈیرہ میں پولنگ سٹیشن پر تعینات پولیس اہلکار نامعلوم مسلح شخص نے فائرنگ کر دی جس سے پولیس اہلکار زخمی ہو گیا۔پشاور،مردان،سوات،صوابی،اوگی،پبی،ہنگو،چکدرہ، چارسدہ سے موصولہ غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق کسی جماعت نے واضح اکثریت حاصل نہیں کی۔
خیبر پی کے / ضمنی الیکشن