نیب کے علاوہ اور اداروں میں بھی اصلاحات ہونگی ‘ کسی ادارے کے پر نہیں کاٹنے‘ ناخن بڑھ جائیں تو تراشنا پڑتے ہیں : پرویز رشید

ٹیکسلا+ اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت+ آن لائن+ آئی این پی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ حکومت نے کسی کے ”پر“ نہیں کاٹنے ، ناخن بڑھ جائیں تو تراشنا پڑتا ہے۔ نیب میں اصلاحات مشاورت سے کی جائینگی، احتساب کا عمل جاری رہے گا، کسی کو ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دینگے، وزیراعظم نے کسی ایک ادارے کے نہیں ترقی کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنیوالے اداروں کیخلاف قانونی کارروائی کی بات کی، عمران خان کے دھر نے نے ترقی کے عمل کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی، دھرنے کی وجہ سے کام مکمل نہ ہونے کا افسوس ہے، پٹھانکوٹ حملے کے بارے میں پارلیمنٹ کو تفصیلی آگاہ کیا تھا، حکومت کی خواہش تھی کہ مردم شماری مارچ میں ہوجائے، اس پر تمام صوبوں سے اتفاق رائے کے بعد عملدرآمد ہوگا۔ ٹیکسلا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراطلاعات نے کہا کہ حکومت کے خدشات ایک ادارے تک محدود نہیں ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ اداروں کیساتھ ایمانداری سے کام کرنیوالوں کو تحفظ دیں۔ نیب کے بعض اقدامات کے باعث بعض افسر خوفزدہ ہیں، وہ گھبرائیں نہیں انہیں مکمل تحفظ فراہم کریں گے، تاہم فیصلوں میں تاخیر بھی ترقی کے کام کی راہ میں رکاوٹ کی وجہ بنی۔ انہوں نے کہا کہ آمریت کے دور میں فیصلے بند کمروں میں ہوتے رہے، اب جمہوریت ہے اور وزیراعظم نے اسلئے کھل کر سب کے سامنے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پہلے اسی چیئرمین نیب کے خلاف باتیں کرتے رہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں گزشتہ 65 سالوں میں اتنے ترقیاتی کام نہیں ہوئے جتنے مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے گزشتہ ڈھائی سالوں میں شروع کئے ہیں۔ موٹر وے پر صرف نوازشریف کی گاڑی نہیں بلکہ عمران خان کی پجارو بھی بھاگتی ہے۔ نیب سے متعلق وزیراعظم کی بات کا مقصد ترقیاتی عمل میں رکاوٹوں کی نشاندہی کرنا تھا، اختلاف رائے زندہ معاشروں کا حسن ہوتے ہیں ہم اس سے گھبراتے نہیں۔ اے پی پی کے مطابق مادری زبانوں کے ادبی میلے میں سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ پاکستان میں بولی جانے والی زبانوں کا تحفظ، انکا فروغ اور لوگوں میں ان کی زبانوں کی اہمیت کا شعور اجاگر کرنا حکومتی ترجیحات میں شامل ہے۔ انسان روزمرہ زندگی میں چاہئے کوئی بھی زبان لکھتا ہو، پڑھتا ہو مگر اکثر جذباتی مواقع پر خوشی یا غم کے اظہار کیلئے بے ساختگی میں اپنی مادری زبان کا ہی استعمال کرتا ہے۔

لاہور (اشرف ممتاز/ دی نیشن رپورٹ) وزیر اطلاعات پرویز شید نے کہا ہے کہ حکومت صرف نیب نہیں ایسے تمام ادارے جن کی کارکردگی بہتر نہیں ہے میں اصلاحات لائے گی۔ دی نیشن سے گفتگو میں پرویز رشید نے کہا کہ اوگرا، نیپرا بھی ان اداروں میں شامل ہیں جن میں اصلاحات کا منصوبہ ہے اور یہ اصلاحات کاروباری افراد سرمایہ کاروں اور بیورو کریٹس کی طرف سے وزیراعظم کو مختلف مواقع پر کی جانے والی شکایات اور دی گئی تجاویز کی روشنی میں کی جائیں گی تاہم انہوں نے کوئی ڈیڈ لائن نہیں دی اور کہا کہ معاملہ پارلیمنٹ میں لانے سے قبل تمام جماعتوں سے مشاورت کی جائے گی۔ ہم چاہتے ہیں کہ ادارے مسائل کے حل کا حصہ بنیں نہ کہ مسائل کا حصہ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے جب حکومت سنبھالی تو ملک کو دہشت گردی سمیت کئی بڑے مسائل کا سامنا تھا جو فوری توجہ طلب تھے اور اب صورتحال میں کچھ بہتری آنے پر اصلاحات کا فیصلہ کیا گیا اور پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کو اس حوالے سے مطمئن کرنے کی زیادہ گنجائش ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی قیادت پر مشرف کی طرف سے بنائے گئے مقدمات عدالتوں میں ہےں۔ انہوں نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ چیئرمین نیب کا کوئی اپنا ایجنڈا ہے یا وہ کسی فرد کے کہنے پر کچھ کررہے ہیں۔ اس سوال پر کہ کنٹریکر عامر لطیف کو حراست میں لئے جانے پر وزیراعظم نیب پر ناراض ہوئے اور انہوں نے میڈیا میں اس کا اظہار کیا۔ پرویز رشید نے کہا کہ ایسی تمام اطلاعات بے بنیاد اور جھوٹی ہیں اس گرفتاری سے وزیراعظم کا کوئی تعلق نہیں اور وزیراعظم نے کسی کیس کے حوالے سے بھی چیئرمین نیب سے کبھی بھی بات نہیں کی اور نہ انہوں نے بریفنگ دینے سے انکار کیا ہے۔
پرویز رشید

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...