خیبر پی کے حکومت کو ناکام بنانے کی کوششیں کامیاب نہیں ہونے دینگے : عمران

Feb 22, 2016

پشاور(بیورورپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ خیبرپی کے گیس کے ذخائرسے مالامال ہے اوراس وقت صوبہ کے 6 مقامات پرگیس کے ذخائر دریافت ہوچکے ہیں اسلئے ہمیںکسی دوسرے ملک سے گیس حاصل کرنے کے معاہدے کی کوئی ضرورت نہیں اگروفاقی حکومت 50 ارب روپے میٹروبس اور 200 ارب روپے اورنج ٹرین پرضائع کرنے کی بجائے خیبرپی کے میںتوانائی کے منصوبوںپرخرچ کرتی توآج ملک نہ صرف بجلی اورگیس میںخودکفیل ہوتا بلکہ 20 کروڑعوام کوتوانائی کے بحران کاسامنابھی نہ کرنا پڑتا اور سستی بجلی وگیس میسرآتی، وہ 18 گھنٹوںکی لوڈشیڈنگ بھی ہمیں برداشت نہ کرناپڑتی۔ ان خیالات کااظہارانہوںنے پشاورکے حساس ترین علاقہ متنی میںاضاخیل کے مقام پرگیس کی دریافت کی جگہ کاافتتاح کرنے،سٹریٹ چلڈرن کیلئے جاری زمونگ کورکے منصوبہ کادورہ کرنے اورکینال ٹاﺅن پشاورمیںریپڈبس منصوبہ کاجائزہ لینے کے وقت عوامی اجتماع اورمیڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کیاانہوںنے مرکزی حکومت اوراپنے سیاسی مخالفین کوسخت تنقیدکانشانہ بناتے اور پشاور میں میٹرو ٹرین چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ پنجاب حکومت نے میٹروبس منصوبہ پر50ارب روپے خرچ کئے ہم خیبرپی کے میںصرف14ارب روپے کی لاگت سے میٹرو ٹرین کا ماس ٹرانزٹ منصوبہ مکمل کرکے ثابت کردیںگے کہ قومی دولت کولوٹنے والے کون لوگ ہیںاوراس ضمن میںقومی احتساب بیورونے وفاقی اورپنجاب حکومت کے خلاف کاروائی کی توہم نیب کے ساتھ کھڑے ہوںگے انہوںنے کہاکہ خیبرپی کے حکومت ناکام بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے اسے ہم کسی طورپرکامیاب ہونے نہیںدیںگے خیبر پی کے حکومت ناکام نہیں بلکہ وفاقی حکومت بدنام ہوگی، انہوںنے کہاکہ امریکی کمپنی صوبہ میںگیس کے منصوبوںپر100ملین ڈالرزکی سرمایہ کاری کیلئے بالکل تیارہے لیکن وفاقی حکومت صوبہ کے ساتھ سوتیلی ماںجیساسلوک روارکھے ہوئے ہے اورکمپنی کواین اوسی جاری کرنے میںپہلوتہی سے کام لے رہی ہے ، ملک بھرکے عوام کوتوانائی کے ترین بحران کاسامناہے حکمرانوںکوعوام کی کوئی پروانہیں اگروزیراعظم بیرون ملک کے دوروںپرقومی دولت خرچ کرنے کی بجائے خیبرپی کے میںگیس اورپٹرول کے ذخائرپرخرچ کرے توملک وقوم کوتوانائی کے بحران کاسامنانہ ہوتاانہوںنے کہا کہ اللہ تعالی نے پاکستان کوہرچیزسے نوازاہے پشاورمیںمیڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ اللہ تعالی نے پاکستان کوہرچیزسے نوازاہے خیبرپی کے میںگیس کے اتنے ذخائرموجودہیںکہ کسی دوسرے ملک سے معاہدے کی ضرورت نہیںپانی کی تلاش کیلئے کواںکھوداتوگیس نکل آئی سوچیںکہ خیبرپی کے میںکتنی گیس ہے ،حکومت میٹروبسوںپر2سوارب روپے خرچ کرنے کے بجائے نئے ذحائردریافت کرنے پرتوجہ دے بلوچستان اورسندھ میںگیس کے ذخائرکم ہورہے ہیںجبکہ خیبرپی کے میںبڑھ رہے ہیںپختونخوامیں6اورمقامات پرگیس نکل رہی ہے پاکستان کاسب سے بڑامسئلہ توانائی بحران کاہے اورخیبرپی کے میں18گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے خیبرپختونخوامیںموجودگیس کے ذخائرسے سستی بجلی حاصل کرکے توانائی بحران پرقابوپایاجاسکتاہے لاہور میں میٹرو بس پچاس ارب میں چلی، وزارت ریلوے ٹریک کے ساتھ بس لین بنانے کی اجازت دے پشاور میں ایسا ہی منصوبہ چودہ ارب میں مکمل کر کے دکھائیں گے۔ خیبرپی کے میں ڈی جی نیب نے استعفیٰ دیا تو کسی نے تنقید نہیں کی، جمہوریت میں احتجاج حق ہوتا ہے، حکومت کے خلاف انکوائری میں نیب کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اس سے پہلے متنی میں گیس کے کنوئیں کا افتتاح کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبے سے یومیہ دو لاکھ بیرل تیل نکل سکتا ہے،زمونگ کور بے سہارا اور محروم بچوں کو معاشرے میں اعلیٰ مقام دلانے کیلئے خیبرپی کے حکومت کی محروم طبقوں کی فلاح و بہبود کیلئے ریاستی ذمہ داری پورا کرنے کا ایک عزم ہے ،انہوں نے مرکز کے مختلف حصوں کا دورہ کیا اور اس منصوبے کو مثالی منصوبہ بنانے کیلئے ہدایات دیں قبل ازیں چیئرمین پی ٹی آئی، عمران خان ، وزیراعلیٰ خیبرپی کے پرویز خٹک کے ساتھ حسن خیل متنی گئے اور وہاں پر مقامی کوششوں سے استعمال میں لائے جانے والے گیس کے ذخائر کا معائنہ کیا انہوں نے اس موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے باتیں کرتے ہوئے وفاقی حکومت کی جانب سے صوبے میں گیس اور تیل کے ذخائر کے استعمال میں دلچسپی نہ لینے پر افسوس کا اظہار کیا۔ بعدازاں عمران خان دانش آباد پشاور گئے جہاں انہوں نے ریلوے کی خستہ حال پٹٹری کا معائنہ کیا ۔انہوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے باتیں کرتے ہوئے کہاکہ صوبائی حکومت ریلوے لائن کے ساتھ ساتھ جدید ائرکنڈیشنڈ بسیں چلانے کیلئے 14 ارب روپے کی لاگت سے ٹریک بناناچاہتی ہے انہوں نے اس امر افسوس کا اظہار کیا کہ وفاقی حکومت پچھلے دوسال سے اس سلسلے میں صوبائی حکومت کے ساتھ تعاون نہیں کر رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ این اے 122 کا معاملہ سپریم کورٹ لے جائیں گے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا اور وفاقی نیب میں بڑا فرق ہے ‘ خیبرپی کے کے احتساب کمیشن کو صوبائی اسمبلی نے منتخب کیا ‘ وفاقی چیئرمین نیب کو وزیر اعظم نواز شریف اور خورشید شاہ نے مل کر تعینات کیا۔ خیبر پی کے میں ڈی جی نیب اور احتساب کمیشن کے درمیان مسئلہ تھا نہ کہ صوبائی حکومت سے۔ اس لئے اعتراض کا کوئی سوال ہی نہیں بنتا۔ خیبر پی کے اور وفاقی نیب میں بڑا فرق ہے۔پرویز خٹک سمیت کسی کے خلاف کوئی کیس نہیں چل رہا۔
اسلام آباد (ایجنسیاں) پاکستان تحریک انصاف نے 24 فروری کو کسانوں اور کاشتکاروں کے مسائل پر کل جماعتی کانفرنس میں شرکت کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ترجمان پی ٹی آئی نعیم الحق نے اپنے بیان میں کہا کہ حکومت کسانوں کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہے اور تحریک انصاف کسانوں اور کاشتکاروں کے ساتھ کھڑی ہے۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف چیئرمین نیب اور دیگر معاملات پر اپوزیشن سے تعلق رکھنے والی سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا آغاز رواں ہفتے کریگی۔ اس حوالے سے ٹھوس لائحہ عمل اختیار کئے جانے کا امکان ہے۔ عمران خان چیئرمین نیب کے معاملے پر پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں سے رابطے کرینگے اور انہیں اس بات پر قائل کرینگے کہ چیئرمین نیب کے حوالے سے وفاقی حکومت جان بوجھ کر مشکلات پیدا کررہی ہے تاکہ نیب پنجاب میں کرپٹ عناصر کیخلاف کارروائی کرسکے۔
پی ٹی آئی اے/ اے پی سی

مزیدخبریں