پاکستان کرکٹ بورڈ اور PSLکی ٹیموں کے مالکان کی طرف سے سپر لیگ کا فائنل لاہور میں کرانے کا خوش آئند فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ 50 سے زائد غیر ملکی کھلاڑیوں نے بھی اس موقع پر لاہور آنے پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔ ، موجودہ حالات کے پیش نظر لاہور میں سپرلیگ کا فائنل کرانے کا فیصلہ ایک مشکل مگر دلیرانہ فیصلہ ہے۔ لاہور میں شاہراہ قائداعظم پر دہشت گردی کی المناک واردات کے باعث اس کا یہاں انعقاد ناممکن قرار دیا جا رہا تھا۔ دشمنوں نے سپرلیگ فائنل میں رخنہ ڈالنے کی اپنی سی پوری کوشش کی تاہم کرکٹ بورڈ کی انتظامیہ نے سازشیوں کی یہ کوشش سپرلیگ کا فائنل لاہور میں ہی کرانے کا اعلان کرکے ناکام بنادی جو قابل تحسین ہے۔ اس سے جہاں ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی ہو گی‘ وہیں دنیا میں پاکستان کا امیج بھی بہتر ہوگا۔ فائنل میچ کی سکیورٹی پاک فوج کے سپرد کرنا شہریوں کو ایک نیا حوصلہ اور اعتماد بخشنے کے مترادف ہے، زندہ دلان لاہور ایک طویل عرصے کے بعد قذافی سٹیڈیم میں سپرلیگ فائنل دیکھنے کیلئے جوش و خروش سے آئینگے اور ان کا یہ جذبہ دہشت گردوں کیلئے ایک ٹھوس پیغام ہوگا کہ وہ چاہے جتنی کوشش کرلیں انکے عزم و حوصلے کو کوئی شکست نہیں دے سکتا۔ تاہم سکیورٹی کے انتظامات کے پیش نظر کرکٹ شائقین کو ڈسپلن بہرصورت قائم رکھنا ہوگا اور ساتھ صبروتحمل کا مظاہرہ بھی کرنا پڑیگا۔ سکیورٹی انتظامات کے تحت قذافی سٹیڈیم آنیوالوں کی جامہ تلاشی اور واک تھرو گیٹ سے گزرنے سمیت متعدد انتظامی اقدامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور اس مقصد کیلئے لمبی قطاریں بھی لگ سکتی ہیں۔ یہ سارے حفاظتی انتظامات انہیں لڑائی جھگڑے کی نوبت لائے بغیر صبروتحمل سے برداشت کرنا ہونگے۔ زندہ دلانِ لاہور کو بہرصورت اپنی لاہوری سپرٹ ماند نہیں پڑنے دینی چاہیے۔، یہ انکی طرف سے دہشت گردانہ کارروائیوں میں شہید ہونے والوں کو ایک طرح سے خراج عقیدت ہو گا۔