اسلام آباد (صباح نیوز) سپریم کورٹ میں ماڈل ایان علی توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ایان علی کے بیرون ملک جانے کے فیصلے پر عملدرآمد نہ ہونے پر وزارت داخلہ پر برہمی کا اظہار کیا اور ریمارکس میں کہا کہ ماڈل ایان علی کے بیرون ملک جانے پر کوئی پابندی نہیں۔ منگل کو سپریم کورٹ میں ایان علی کی جانب سے دائر توہین عدالت کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے کی، سماعت کے دوران چیف جسٹس برہم نظر آئے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا عدالت کے احکامات پر عملدرآمد ہو چکا۔؟ ایان علی کی توہین عدالت کیس پر فیصلہ دے چکے ہیں، تفصیلی فیصلہ بھی جلد آ جائے گا ۔چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کے حکم کے بعد تمام درخواستیں غیر موثر ہو چکیں ہیں، ایان علی کے بیرون ملک جانے پر کوئی پابندی نہیں، اگر ہمارے کسی حکم پر عمدرآمد نہ ہوا تو ہم ہائیکورٹ پر نہیں چھوڑیں گے خود دیکھیں گے ۔وزارت داخلہ کے وکیل کی توہین عدالت کی درخواست پر نکتہ چینی پر چیف جسٹس برہم ہوگئے اور کہا اگر آپ کا اصرار ہے تو پورے معاملے کو دوبارہ دیکھ لیتے ہیں پھریہ نہ ہو آپ ہائی کورٹ کی توہین عدالت بھول جائیں، ہم خود آپ کو توہین عدالت پر طلب کر لیں۔