شیرگڑھ (صباح نیوز) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی امیر اور کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ دہشت گردی امریکہ کی ضرورت ہے۔ وہ اپنے اسلحہ کے لئے نت نئے تجربے لا کر فروخت کی راہ تلاش کر رہے ہیں۔ اسلام ایک عالمگیر اور امن و آشتی کا مذہب ہے۔ ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کی راہ میں اسٹیبلشمنٹ بڑی رکاوٹ ہے۔ جے یو آئی بندوق سے نہیں جمہوری انداز سے اس ملک میں اسلامی نظام نافذ کریگی۔ دھرنے والے سی پیک کو ناکام بنانے پر تلے ہوئے ہیں۔ آج پاکستان کشمیر کے معاملے میں اکیلا نہیں۔ سی پیک کے برکت سے 36ممالک پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ 2030تک اسی منصوبے کے تحت پاکستان ایک سپر طاقت بن جائے گا۔ ضلع مردان کے عوام اپریل کے صد سالہ کانفرنس کو کامیاب بنانے کے لئے ہرادل دستے کا کردار ادا کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے پشاور میں اپنی رہائشگاہ پر سابقہ ایم این اے اور امیر جے یو آئی ضلع مردان مولانا محمد قاسم کی قیادت میں مولانا عطاء الحق درویش، ضلعی سیکر ٹری اطلاعات مولانا قیصر الدین، مولانا قاری ضیاء الحق، مولانا ضیاء اللہ جان ہاشمی پر مشتمل وفد سے ملا قات میں کیا۔ اس موقع پر فاٹا سے جمعیتہ علماء اسلام کے امیر مفتی عبدالشکور بھی موجود تھے۔ مولانا فضل الرحمن نے مزید کہا کہ دہشت گردی کی موجودہ واقعات سی پیک منصوبے کو ناکام بنانے کی ایک سازش ہے، تمام مذہبی جماعتیں دہشت گردی کے خلاف ایک پلیٹ فارم پر اکھٹے ہیں۔ ہم موجودہ دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی نظام کے نفاذ میں اسٹیبلشمنٹ بڑی رکاوٹ ہے۔ 7-8-9 اپریل کو پشاور کانفرنس ایک انقلابی کانفرنس ہو گی۔
سی پیک کے باعث 36 ممالک پاکستان کیساتھ کھڑے ہیں: فضل الرحمن
Feb 22, 2017