لاہور ہائی کورٹ نے جماعة الدعوة کے سربراہ حافظ محمد سعید و دیگر رہنماﺅں کی نظربندی کیخلاف درخواست پر ہوم سیکرٹری پنجاب اور وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 7مارچ تک جواب طلب کر لیا ہے۔ جسٹس سردار شمیم احمد اور جسٹس چوہدری مشتاق پر مشتمل دو رکنی بنچ نے سماعت شروع کی تو حافظ محمد سعید و دیگر رہنماﺅں کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ جماعة الدعوة کے رہنماﺅں کو بغیر کسی جرم کے محض بیرونی دباﺅ پر نظربند کیا گیا ہے جو کہ سراسر غیر قانونی، غیر آئینی اور غیر اخلاقی حرکت ہے جسے کسی طور درست قرار نہیں دیا جا سکتا لہٰذا ان کی نظربندی فی الفور ختم کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم جاری کیا جائے۔ جن رہنماﺅں کی نظربندی کو چیلنج کیا گیا ان میں حافظ محمد سعید، پروفیسر ظفر اقبال، مفتی عبدالرحمن عابد، عبداللہ عبید اور قاضی کاشف نیاز شامل ہیں۔ سماعت کے دوران پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، ابوالہاشم ربانی، محمد یحییٰ مجاہد، حافظ طلحہ سعید و دیگر رہنماﺅں سمیت وکلاء، سول سوسائٹی اور دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد موجود تھی۔
حافظ سعید کی نظربندی کیخلاف درخواست، ہائیکورٹ نے 7مارچ تک جواب مانگ لیا
Feb 22, 2017 | 22:10