لاہور بہاولپور (ایجنسیاں+ نامہ نگار)) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ سیاستدان سیاست اور عدلیہ فیصلے کرتی ہے‘ کوئی شک نہیں پارلیمنٹ سپریم اور آئین سب سے بالا ہے‘ نواز شر یف کی تحریک عدل مذاق ہے‘ اداروںکے در میان تصادم نہیں چاہتے ‘ (ن) لیگ عدلیہ کو ڈکٹیٹ کرنا چاہتی ہے۔ نوازشریف پارلیمنٹ کو عدلیہ سے لڑنے کیلئے استعمال کرنا اور پارلیمنٹ کو متنازعہ بنانا چاہتے ہیں۔ پارلیمنٹ کو قانون بنانے کا حق ہے مگر نوازشریف کی نیت خراب ہے، وہ عدلیہ اصلاحات نہیں چاہتا بلکہ لڑائی کرنا چاہتا ہے‘ عدلیہ میں اصلاحات ججز‘ وکلاء اور سول سوسائٹی سمیت دیگر لوگوں کی مشاورت سے ہی ہوسکتی ہے، ہم لڑ کر عدلیہ اصلاحات نہیں لیکر آئیں گے‘ (ن) لیگی حکومت کو چاہیے وہ رونے دھونے کی بجائے آئین وقانون کے مطابق کام کریں‘ لوگوں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے حوالے سے ڈبل پالیسی اپنا رہی ہے‘ پیپلزپارٹی ترقی یافتہ اور خوشحال پاکستان کیلئے جنگ لڑے گی ہار جیت ہوتی ہے ‘رائو انوار کو ضرور پکڑنا چاہیے ملک میں لوگوں کو اغواء کرنے اور ماروائے عدالت قتل کا سلسلہ بند ہونا چاہیے ملک کیساتھ ایسا کر نیوالے لوگ کیا چاہتے ہیں ۔ عاصمہ جہانگیر کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کے بعد قمر الزمان کائرہ اور دیگر کے ساتھ میڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو نے کہا کہ نوازشر یف کیوں سپر یم کورٹ سے نااہل ہوئے عوام کو اس سے کوئی لینا دینا نہیں اور نوازشر یف کا اپنی کر پشن بچانے کیلئے تحر یک عدل کا اعلان ملک اور قوم کے ساتھ مذاق ہے مسلم لیگ (ن) ماضی میں عدلیہ کو آصف زرداری اور بے نظیر بھٹو کے خلاف استعمال کرتی رہی ہے اور (ن) لیگ اب بھی عدلیہ پر تنقید کر کے عدلیہ کو ڈکیٹ کر ناچاہتے ہیں مگر ان کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائیگا نوازشر یف جب تک وزیر اعظم رہے وہ پار لیمنٹ میں کتنا آتے رہے ہیں وہ سب کے سامنے وہ سینٹ میں صرف دو بار آئے آج وہ پار لیمنٹ اور ووٹ کی تقدس کی بات کرتے ہیں مگر وہ اس طر ح قوم کو بے وقوف نہیں بناسکتے۔ ہارس ٹریڈنگ کی اصطلاح نوازشر یف اور ضیاء الحق نے متعارف کرائی ہے۔ نواز شریف اپنی کرپشن بچانے کیلئے پارلیمنٹ کا سہارا لینا چاہتے ہیں اور اسے متنازعہ بنانا چاہتے ہیں، نواز شریف عدالتی نظام میں اصلاحات نہیں چاہتے ہیں بلکہ نواز شریف عدلیہ چاہتے ہیں جنہیں وہ ڈکٹیٹ کر سکیں، اصلاحات لڑ کر نہیں بلکہ مل بیٹھ کر ہوں گی ،لاہور اور پنجاب کی سیاست میں سابق امیر المومنین ، طالبان کوبچھڑے ہوئے بھائی کہنے والے، حقانی کے مدرسے کے سرپرست کی سپورٹ کرنے والے آ گئے ہیں جبکہ ملی مسلم لیگ ، تحریک لبیک جیسے نئے کھلونے بھی آئے ہیں ،ترقی پسند شہر لاہور کی ایسی سیاست کو دیکھ کر دکھ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایسا پاکستان چاہتے ہیں جہاں سیاستدان سیاست کریں، عدلیہ میں انصاف ہوتا ہو ، افواج سرحدوں کی حفاظت کریں اورپولیس گلی محلوں کی سطح پر عوام کی حفاظت کرے، یہ پیغام بھیج سکیں کہ کہ ہم ترقی پسند مسلم ملک بن سکتے ہیں ،یہ جمہوریت سے ممکن ہوگااور یہ جدوجہد او رسفر طویل ہے ، حقانی کے مدرسہ کے سرپرست کی سپورٹ کرنے والے عمران خان کی سیاست چل رہی ہے ۔ نواز شریف رونا دھونا بند کریں اور کام کریں ، انہوںنے پورے نظام کو جام کر رکھا ہے ۔ لودھراں کے ضمنی انتخاب کے نتائج کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں اس کی تحقیقات کر رہا ہوں کہ پیپلز پارٹی کیساتھ کیا ہوا ، ہار اورجیت ہوتی ہے لیکن ہم نے لڑنا ہے اور پیپلز پارٹی لڑے گی۔ بلاول بھٹو نے جناح ہسپتال کیلئے ایک لاکھ روپے عطیہ غدینے پر چیف جسٹس کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ایسے اقدام سے ڈاکٹرز کی حوصلہ افزائی ہو گی۔ہولو گرام کے ذریعے بہاولپور میں خطاب کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ پیپلزپارٹی غریب عوام کسان، مزدور سمیت ہر طبقہ فکر کی واحد حقیقی نمائندہ جماعت ہے جس کا منشور بھی عوامی امنگوں کا حقیقی آئینہ دار ہے۔ جمہوری، مستحکم اور فلاحی ریاست کے قیام کے لیے لازوال جدوجہد،مسلسل عزم اور عظیم قربانیوں سے بھری 50 سالہ بے مثال تاریخ رقم کی ہے اور میں پاکستان پیپلزپارٹی کے تمام کارکنوں، جیالوں اور پارٹی کے دیرینہ ساتھیوں کی تہہ دل سے قدر کرتا ہوں جنہوں نے میرے نانا شہید ذوالفقار علی بھٹو اور میرے ماں شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کا بھرپور ساتھ دیا۔