عمران خان کی سابق اہلیہ ریہام خان نے کہا ہے کہ اپنی کوتاہیوں کا الزام کسی دوسرے پر لگادینا آسان ہے. مجھ پر استعمال ہونے کا الزام لگانے والے نے خود مجھے بری طرح استعمال کیا ہے. اپنی کوتاہیوں کا الزام کسی دوسرے پر لگادینا آسان ہے.یہ الیکشن کا سال ہے کچھ لوگ ووٹ دینے جا رہے ہیں اور کچھ ووٹ لینے جا رہے ہیں۔ برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو کے دوران ریہام خان کا کہنا تھا کہ کیا مجھے نواز شریف نے کہا کہ میں عمران خان سے شادی کروں. کیا نواز شریف نے طلاق کرائی، یہ کہنا کہ مجھے کوئی استعمال کرسکتا ہے، میری تضحیک ہے۔کتاب کی اشاعت کے حوالے سے ریہام خان کا کہنا تھا کہ میں سمجھتی ہوں کہ یہ کتاب کی اشاعت کا صحیح وقت ہے، یہ الیکشن کا سال ہے کچھ لوگ ووٹ دینے جا رہے ہیں اور کچھ ووٹ لینے جا رہے ہیں، ان سب کو سوچنے کا موقع ملے گا کہ پاکستان کی ضروریات کیا ہیں۔ریہام خان نے کہا کہ لندن اسی لیے آئی ہوں تاکہ اپنی کتاب کی رونمائی کرسکوں کیونکہ ایک بار یہ کتاب لانچ ہوجائے پھر کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔انہوں نے بتایا کہ ان کے لیے پاکستان میں حالات ایسے مشکل بنا دیے تھے جس کی وجہ سے وہ ملک چھوڑنے پر مجبور ہوگئی تھی۔ریہام خان نے مزید کہا کہ میری زندگی ای سی جی کی طرح ہے جس میں اتار چڑھا ہیں جب کہ مردہ لوگوں کے ای سی جی میں اونچ نیچ نہیں ہوتی ، کوئی ان کی کتاب کا مسودہ پڑھ رہا تھا اور کہنے لگا یہ ایک جذباتی کتاب ہے ایسا لگتا ہے بالی وڈ فلم ہے۔انٹرویو کے دوران ریہام خان نے اشاروں کنایوں میں اپنے سابق شوہر اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ مجھے دھمکانے کی کوشش کرنے والوں نے اپنا ہی نقصان کیا ہے جب کہ دھمکیاں دینے والوں کو میں نے کتاب میں زیادہ جگہ دی ہے۔ریہام خان نے اپنی کتاب کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ میری ذمہ داری ہے میں نے جو چیزیں دیکھیں انھیں سچائی کے ساتھ بتاں، اتناعرصہ میرے بارے میں جو کہا گیا اور لکھا گیا اس پرزیادہ حساس نہیں رہی لیکن اب میں بھی آگے دیکھنا چاہتی ہوں۔سیاست میں کردار ادا کرنے کے حوالے سے ایک سوال پر ریہام خان نے کہا کہ 'میں ایسا کردار ادا کرنا چاہتی ہوں جس میں نوجوان سیاستدانوں کی تربیت کرسکوں کیونکہ لوگ چاہتے ہیں کہ میں سیاست میں آوں۔