سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے قانون سے انحراف کرتے ہوئے مجھے نااہل کیا گیا. آئین کی بات کرنے والے آمریت میں آئین سے انحراف کرکے ڈکٹیٹر کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں‘ 20کروڑ عوام کی پارلیمنٹ کے قانون کو کوئی کیسے ختم کرسکتا ہے؟ پارلیمنٹ نے آئین بنایا‘ پارلیمنٹ آئین تبدیل بھی کرسکتی ہے. اقامے پر پتہ نہیں مجھے کتنی بار نااہل کریں گے۔نواز شریف پنجاب ہاﺅس میں کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے نے حکومت کو عملاً مضبوط کردیا ہے آئین سب سے مقدس ہے۔ پارلیمنٹ نے آئین بنایا پارلیمنٹ آئین کو تبدیل بھی کرسکتی ہے آج آپ آئین کی بات کرتے ہیں جب آمر مارشل لاءلگاتا ہے تو آپ آئین کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں یا ڈکٹیٹر کے ساتھ؟ آپ کے منہ سے اس طرح کی باتیں اچھی نہیں لگتیں جب آمر نے مارشل لاءلگایا تو آپ نے آئین کے تحت حلف نہیں لیا۔ انہوں نے کہا کہ بیس کروڑ عوام کے بنائے گئے قانون کو رد کردیا گیا۔ نواز شریف سے وزارت عظمیٰ اور پارٹی صدارت چھین لی گئی اب آپ میرا نام چھیننا چاہتے ہیں تو چھین لیں اقامے پر پتہ نہیں مجھے کتنی بار نااہل کریں گے۔ مجھے نااہل قرار دیا گیا بتایا جائے ان کو کون نااہل قرار دے گا۔ بیس کروڑ عوام کے جذبات بھی وہی ہیں جو ان کارکنوں کے ہیں۔ بیس کروڑ عوام نے نہ 28 جولائی کا فیصلہ مانا اور نہ مانے گی۔ پارلیمنٹ کے واضح قانون سے انحراف کرکے مجھے نااہل کیا گیا۔ حالات سے گھبرانے والا نہیں ہوں انتظامیہ کو عملاً مفلوج کردیا گیا ہے ہر چیز پر سٹے آجاتا ہے ایک کلرک تبدیل ہو اس پر بھی سٹے آجاتا ہے۔