لاہورہائیکورٹ کے جسٹس انوار الحق نے کیس کی سماعت کی،عابد باکسر کے سسر جعفر رفیع نےعدالت میں موقف اختیار کیا کہ عابد باکسر کو پولیس نے انٹر پول کی مدد سے گرفتار کیا،عابد باکسر کے حوالے سے خطرہ ہے کہ کہیں اس کو پولیس کی جانب سے مقابلے میں مار نہ دیا جائے،عدالت عابد باکسر کے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ طلب کرے، آئین کے آرٹیکل دس اے کے تحت عابد باکسر کو شفاف ٹرائل کا حق دیا جائے.عابد باکسر کے سسر نے کہا کہ عدالت پولیس کو عابد باکسر کو مقابلے میں مارنے سے روکنے کا حکم دے،عدالت عابد باکسر کو زندہ سلامت پیش کرنے کا حکم دےجس پرعدالت نے ڈائریکٹر ایف آئی اے اور آئی جی پنجاب کو چھبیس فروری کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔