راجا ظفر الحق کے دستخط سے مسلم لیگ ن کے سینیٹ انتخابات کے امیدواروں کی فہرست مسترد

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سینیٹ انتخابات کے حوالے سے مسلم لیگ کی درخواست مسترد کردی،مسلم لیگ ن کے سینٹ کے امیدوار آزاد امیدوار کے طور پر سینٹ انتخابات میں حصہ لیں گے ۔الیکشن کمیشن کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا کی زیر صدارت الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس ہوا ،چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں الیکشن کمیشن کے ارکان، سیکرٹری ، چاروں صوبائی الیکشن کمشنرز، ڈی جی لا اور دیگر اعلی حکام نے شرکت کی،جس میں مسلم لیگ ن کے چیئرمین راجہ ظفر الحق نے سینٹ انتخابات کے لیے اپنے دستخطوں کے ساتھ مسلم لیگ ن کے امیدواروں کے کاغذات جمع کرائے، تاہم الیکشن کمیشن نے نئے پارٹی ٹکٹ مسترد کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے امیدواروں کو آزاد قرار دے دیا،الیکشن کمیشن کی جانب سے بتایا گیا کہ یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں کیا گیا، الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ ن کی طرف سے سینیٹرز کے امیدوارں کو آزاد ڈکلیئر کردیا ہے جب کہ ضمنی انتخاب کے لیے بھی ن لیگ کے امیدوار کو آزاد قرار دیا گیا ہے۔الیکشن کمیشن کے مطابق سینیٹ انتخابات کے لیے جتنے امیدواروں نے لیگ کے ٹکٹ پر کاغذات جمع کرائے انہیں آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنا پڑے گا۔الیکشن کمیشن کا کہنا ہیکہ سینیٹ کے انتخابی شیڈول میں تبدیلی نہیں ہوگی اس لیے حتمی فہرست میں شامل(ن) لیگ کے امیدوار آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔اس سے قبل درخواست جمع کرانے کے بعد الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راجہ ظفر الحق کا کہنا تھا کہ کل کے فیصلے کے بعد چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات ضروری سمجھی، الیکشن کمیشن میں میرے نام سے امیدواروں کے پارٹی ٹکٹس جمع کرا دیئے ہیں، صدر یا چیئرمین پارٹی ٹکٹ جاری کرسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پارٹی صدارت کے لیے نام پر مشاورت ہو رہی ہے، اس حوالے سے پارٹی کی مرکزی مجلس عامہ فیصلہ کرے گی واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے نوازشریف کی پارٹی صدارت کالعدم قراردینے کے بعد نوازشریف کے بطور پارٹی صدر تمام فیصلوں بشمول سینٹ انتخابات کے امیدواروں کی نامزدگی کالعدم ہوگئی تھی۔

ای پیپر دی نیشن