امریکی صدرکیجانب سے 6 مسلم ممالک کے شہریوں پر سفری پابندی نفرت انگیز حرکت, ٹرمپ کی سیاست خطرات کا موجب بن رہی ہے ،ایمنسٹی انٹرنیشنل

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی تازہ رپورٹ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اندازِ سیاست پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی سیاست نفرتیں پھیلانے اور انسانی حقوق کے لیے خطرات کا موجب بن رہی ہے۔ادارے کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے امریکہ کے اندر اور امریکہ سے باہر لیے جانے اقدامات انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے زمرے میں آتے ہیں۔ایمنیسٹی انٹرنیشنل نے امریکی صدر کو بھی اسی گروپ میں شامل کیا ہے جس میں مصر، روس، چین، فلپائن اور وینزویلا کے رہنماوں کے نام شامل ہیں۔تنظیم پہلی مرتبہ واشنگٹن میں اپنی سالانہ رپورٹ جاری کر رہی ہے۔ایمنیسٹی انٹرنیشنل کی سربراہ سلیل شیٹی کا کہنا ہے ان مشکل حالات میں جب نفرت اور خوف کے سائے دنیا بھر میں پھیل رہے ہیں، چند ہی حکومتیں ایسی ہیں جو انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے کھڑی ہیں۔انھوں نے کہا کہ دنیا کے مختلف رہنما جیسا کہ مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی، فلپائن کے روڈریگو، وییزویلا کے نیکولس مادورو، روس کے ولادیمر پوتن، امریکہ کے ڈونلڈ ٹرمپ اور چین کے صدر شی جنگ پی سنگدلی سے لاکھوں افراد کے حقوق کو پامال کر رہے ہیں۔سلیل شیٹی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چھ مسلمان ممالک کے شہریوں پر سفری پابندی کو واضح طور پر نفرت انگیز حرکت قرار دیا۔ایمنیسٹی انٹرنیشنل کی 400 صفحات پر مشتمل یہ رپورٹ دنیا کے 159 ممالک میں انسانی حقوق کے بارے میں پائے جانے والی تشویش کا خلاصہ بیان کرتی ہے۔رپورٹ میں عالمی رہنماں کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر کمزور ردعمل ظاہر کرنے اور عوامی رائے عامہ کو استعمال کرنے کے لیے دانستہ طور پر جھوٹی خبریں پھیلانے پر تنقید کی گئی ہے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے دنیا بھر میں احتجاجی تحریکوں اور مختلف مقاصد کے لیے سرگرم لوگوں کی طرف سے جارحانہ رویوں کو بھی اجاگر کیا ہے۔ایمنسٹی کی سربراہ نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی پالیسیاں انسانی حقوق کو نظر انداز کیے جانے کے ایک نئے دور کے آغاز کی نشاندھی کرتی ہیں لیکن یہ کوئی نیا رجحان نہیں ہے۔

ای پیپر دی نیشن