گیارہویں سالانہ سہ روزہ نظریہ¿ پاکستان کانفرنس کا آغاز

ایوانِ کارکنانِ تحریک پاکستان کی پُر شکوہ عمارت میں گیارہویں سالانہ سہ روزہ نظریہ¿ پاکستان کانفرنس کے افتتاح کے موقع پر گزشتہ روز میلے کا سماں تھا۔ گزشتہ رات سے جاری بارش نے شہر کو جل تھل کر دیا تھا تاہم سرمئی اور سفید بادلوں سے مزین لاہور کی فضا نے ماحول کو پرکیف بھی بنا دیا تھا۔ اس کے باوجود پاکستان بھر سے عشاق وطن جوق در جوق چلے آئے تھے تاکہ اس ملک کی غایت و جود یعنی نظریہ¿ پاکستان سے اپنی محبت اور وابستگی کا اظہار کر سکیں۔ کانفرنس میں شریک تمام مندوبین پاکستان کو حقیقی معنوں میں قائداعظمؒ اور علامہ محمد اقبالؒ کا پاکستان بنا دیکھنے کے متمنی ہیں۔ صادق جذبوں کے حامل یہ افراد مادر وطن کی خاطر ہر خدمت انجام دینے کےلئے تیار ہیں۔ اپنی مدد آپ کے تحت دور دراز کا سفر طے کر کے لاہور آنے والے یہ خواتین و حضرات حقیقتاً مجاہد صفت ہیں‘ موسم کی سختیاں جن کی راہ میں رکاوٹ نہ بن سکیں۔ انہیں احساس ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی آئندہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کی خاطر پلوامہ واقعہ کو بہانہ بنا کر پاکستان کے خلاف کسی جارحانہ اقدام پر تلی بیٹھی تھی۔ اس تناﺅ کے ماحول میں ضروری ہے کہ پاکستانی قوم اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کرے‘ حکومت اور حزب اختلاف کی جماعتیں یک جان اور یک زبان ہو کر دشمن کو دندان شکن جواب دیں۔ اس ضمن میںنظریہ¿ پاکستان کانفرنس بہترین پلیٹ فارم ہے۔
یہ نظریاتی اجتماعات ان محب وطن لوگوں کےلئے بڑے حوصلہ بخش ہےں جو پاکستان کو اپنی جند جان سمجھتے ہیں اور اپنے ہر عمل سے پہلے یہ سوچتے ہیں کہ آیا اس کے باعث اس مملکت خداداد کو کسی قسم کا نقصان تو نہیں پہنچے گا۔ نظریہ¿ پاکستان کانفرنس کے اس سلسلے کا آغاز امام صحافت اور نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے سابق چیئرمین محترم مجید نظامی کی رہنمائی میں 26 اکتوبر 2008ءکو ہوا۔ اب تک دس کانفرنسیں انعقاد پذیر ہو چکی ہیں۔ نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کی باگ ڈور ان ہستیوں کے ہاتھ ہے جو تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن رہے۔ ان کا ایمان ہے کہ تحریک پاکستان کی منزل مقصود دراصل حضور اقدس کی قائم کردہ ریاست مدینہ کی نہج پر ایک جدید اسلامی‘ جمہوری اور فلاحی مملکت کا قیام تھا۔ آج کل وزیراعظم پاکستان عمران خان کی طرف سے بھی پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کے عزم کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ چنانچہ بہتر سمجھا گیا کہ اس کانفرنس کا کلیدی موضوع ”ریاست مدینہ.... نشان منزل“ رکھا جائے اور اہل علم و دانش کو دعوت دی جائے کہ وہ اس ریاست کی ہیئت اور خدوخال کے متعلق رہنمائی کریں۔
نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے وائس چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد اور تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے چیئرمین چیف جسٹس (ر) میاں محبوب احمد نے کارکنان تحریک پاکستان اور دیگر زعماءکے ساتھ پرچم کشائی کی رسم ادا کر کے گیارہویں سالانہ سہ روزہ کانفرنس کا آغاز کیا اور پاکستان کی سلامتی‘ ترقی اور خوشحالی کےلئے بارگاہ رب العزت میں دعا کی۔ یہ کانفرنس 23فروری تک جاری رہے گی۔ بعدازاں تمام معززین وائیں ہال میں تشریف لائے جہاں قرآن مجید فرقان حمید کی تلاوت سے کانفرنس کی کارروائی شروع کی گئی۔ عالمی شہرت یافتہ نعت خواں حافظ مرغوب احمد ہمدانی نے بارگاہ رسالت مآب میں ہدیہ¿ نعت پیش کیا۔ قومی ترانہ کے بعد تمام مندوبین نے پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد کی قیادت میں قومی عہد کی تجدید کی۔ نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے وائس چیئرمین میاں فاروق الطاف نے خیر مقدمی کلمات ادا کرتے ہوئے مندوبین کو خوش آمدید کہا اور ادارے کی قوم ساز سرگرمیوں کا اجمالی جائزہ پیش کیا۔ ٹرسٹ کے سیکرٹری محترم شاہد رشید نے نظامت کے فرائض نبھاتے ہوئے کہا کہ ان کانفرنسوں کا مقصد پاکستانی قوم کے دل و دماغ میں وطن عزیز کے اسلامی نظریاتی تشخص کو مستحکم اور اس کی اساس یعنی نظریہ¿ پاکستان یا دو قومی نظریے کے متعلق شعور اجاگر کرنا ہے کیونکہ اس ملک کے بدخواہوں نے انہی دو کو اپنا ہدف بنا رکھا ہے۔ انہوں نے آگاہ کیا کہ کانفرنس کے انعقاد پر صدر مملکت اور وزیراعظم اور دیگر زعماءکی طرف سے تہنیتی پیغامات موصول ہوئے ہیں جن میں کانفرنس کےلئے نیک تمناﺅں کا اظہار کیا گیا۔ انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان احمد خان بزدار اور ان کے سیاسی امور کے مشیر محمد اکرم چوہدری سے بھی اظہار تشکر کیا جنہوں نے کانفرنس کے انتظام و انصرام میں بھرپور تعاون کیا ہے۔
کانفرنس کے دوران پنجاب کالج برائے خواتین کی ہونہار طالبہ عائشہ رشید نے کلام اقبالؒ ”نگاہِ فقر میں شان سکندری کیا ہے“ انتہائی دلنشیں انداز میں پیش کر کے حاضرین پر کیف طاری کر دیا جبکہ عظیم ٹیلنٹ ہائی سکول کی طالبات نے بھی کلام اقبال ”چین و عرب ہمارا ہندوستاں ہمارا“ کو رس کی صورت میں پیش کر کے خوب داد سمیٹی۔ میاں فاروق الطاف کی طرف سے ہر دو کو نقد انعامات دیئے گئے۔ سینیٹر ولید اقبال نے کانفرنس کے موضوع کے حوالے سے اپنے کلیدی خطاب میں حضور اقدس کی قائم کردہ ریاست مدینہ کے بنیادی اوصاف پر روشنی ڈالی۔ نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے چیئرمین محترم محمد رفیق تارڑ نے علالت کے باعث تشریف نہ لا سکے تھے‘ لہٰذا ان کے صدارتی کلمات محترم جسٹس (ر) خلیل الرحمن خان نے پڑھ کر سنائے۔ پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد نے کانفرنس کی غرض و غایت بیان کی اور ٹرسٹ کی وائس چیئرپرسن بیگم مجیدہ وائیں، نظریہ¿ پاکستان فورم کراچی کے صدر محترم اے مجید، تحریک پاکستان کے کارکن محمد ارشد چوہدری اور مزدور رہنما خورشید احمد نے بھی پہلی اور دوسری نشست میں اظہار ِخیال کیا۔ علاوہ ازیں بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناحؒ کے30اکتوبر1947ءکو یونیورسٹی گراﺅنڈ لاہور میں خطاب کی آڈیو ریکارڈنگ سنوائی گئی اور رہبر پاکستان محترم مجید نظامی کی پہلی نظ©ریہ¿ پاکستان کانفرنس منعقدہ2008ءکے موقع پر ولولہ انگیز خطاب کی ویڈیو ریکارڈنگ دکھائی گئی ۔اس دوران ہال بار بار تالیوں سے گونجتا رہا۔
تیسر ی نشست گروہی مباحثوں کےلئے مخصوص تھی۔ قومی اہمیت کے مختلف معاملات پر کل 18گروہی مباحثے منعقد ہوئے اور باہمی غور و خوض کے بعد سفارشات مرتب کی گئیں جنہیں کانفرنس کے تیسرے روز اختتامی نشست میں منظوری کےلئے پیش کیا جائے گا۔ چوتھی نشست ”علماءومشائخ سیشن“ پر مشتمل تھی جس کی صدارت تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے چیئرمین چیف جسٹس (ر) میاں محبوب احمد نے کی۔ نشست مہمان خاص صوبائی وزیر اوقاف صاحبزادہ سید سعید الحسن شاہ نے نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کو کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ دو قومی نظریے کا مطلب ہی ریاست مدینہ کا قیام ہے۔ پاکستان تو بنایا ہی اس لئے گیا تھا کہ اسلامی طرز حیات کے تحفظ کو ممکن بنایا جا سکے۔ اس نشست میں ڈائریکٹر جنرل مذہبی امور و اوقاف حکومت پنجاب ڈاکٹر طاہر رضا بخاری، سجادہ نشین آستانہ¿ عالیہ علی پور سیداں پیر سید منور حسین شاہ جماعتی، سجادہ نشین آستانہ¿ عالیہ شرقپور شریف‘ ممتاز دانشور اور کالم نگار ڈاکٹر محمد اجمل خان نیازی، آستانہ¿ عالیہ چورہ شریف کے سید محمد حسنین گیلانی مجددی، نظریہ¿ پاکستان فورم آزاد کشمیر کے صدر مولانا محمد شفیع جوش نے اظہار خیال کیا۔

ای پیپر دی نیشن