اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ/ صباح نیوز) پاکستان کو سفارتی سطح پر ایک اور کامیابی ملی ہے۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے پاکستان، بھارت جامع مذاکرات کو سعودی عرب انڈیا مشترکہ اعلامیے کا حصہ بنا دیا۔ جامع مذاکرات کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے جامع مذاکرات کی بحالی کیلئے درکار ماحول قائم ہونا چاہئے۔ علاقائی استحکام اور پڑوسیوں کے اچھے تعلقات کی اہمیت پر زور دیا گیا۔ انتہا پسندی اور دہشتگردی کا عفریت تمام اقوام اور معاشروں کیلئے خطرہ ہے۔ پلوامہ میں ہوئے دہشتگرد حملے کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ دہشتگردی کے عفریت کو کسی ایک نسل، مذہب یا ثقافت سے منسلک کرنے کی ہر کوشش مسترد کرتے ہیں۔ ادھر سابق وزیراعلیٰ مقبوضہ کشمیر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ خوشی ہے مودی حکومت پاکستان کے ساتھ مذاکرات کی بات کر رہی ہے۔ بھارت سعودیہ اعلامیہ میں پاکستان سے جامع مذاکرات کی بات کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ جامع مذاکرات کی بات کرنے پر ہمیں ملک دشمن اور پاکستانی ایجنٹ کہا جاتا ہے۔ خوشی ہے مودی حکومت پاکستان کے ساتھ مذاکرات کی بات کر رہی ہے۔ ہم شروع سے ہی پاکستان کے ساتھ مذاکرات کی بات کرتے آئے ہیں۔ دریں اثناءسعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان چین پہنچ گئے۔ دو روزہ دورہ میں وہ چینی اعلیٰ حکام اور چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کریں گے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ حالیہ سالوں میں چین اور سعودی عرب کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون میں مثبت رفتار دیکھی گئی، چین امید کرتا ہے کہ اس دورے سے دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات میں اضافہ ہوگا۔ سعودی عرب چین کو تیل فروخت کرنے والا اہم ملک ہے۔ جبکہ چینی برآمدات کی سعودی عرب اہم مارکیٹ ہے۔ سعودی ولی عہد چین کے بعد جنوبی کوریا جائیں گے۔
اعلامیہ/ ولی عہد