لاہور(سپورٹس رپورٹر) اعزازی گیم وارڈن بدر منیر نے کہا ہے کہ وائلڈ لائف کی بہتری، بٹیر کی ناپید ہوتی نسل کو بچانے اور سائبر کرائم وائلڈ لائف ایکٹ میں ترمیم کی ہنگامی بنیادوں پر اشد ضرورت ہے۔ یہ بات انہوں نے محکمہ تحفظ جنگلی حیات پنجاب کے ہیڈکوارٹر میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر وائلڈ لائف سائنس دان عاشق احمد خان، غضنفر علی لنگا ممبر پاکستان کلائمنٹ چینج کونسل کے علاوہ ڈپٹی ڈائریکٹر ہیڈکوارٹر نعیم بھٹی، ڈپٹی ڈائریکٹر گوجرانوالہ عبدالشکور منج اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر وائلڈ لائف مدثر حسن بھی موجود تھے۔ اجلاس میں وائلڈ لائف کی بہتری کے حوالے سے مختلف اقدامات زیر بحث لائے گئے اور فیصلہ کیا گیا کہ گیم ریزو میں شکار کے سپیشل پرمٹ کے حصول کے لیے واضح پالیسی مرتب کرنے، بیٹر کی کم ہوتی آبادی کو مزید کمی سے بچانے کے لیے اقدامات، پرندوں کے شوٹنگ شیڈول اور لائسنسوں کے اجرا کے متعلق محکمہ کی پالیسی پر نظرثانی، وائلڈ لائف کے حوالے سے سائبر کرائم کے خاتمے کے حوالے سے وائلڈ لائف ایکٹ میں ترمیم کی جائے۔ اجلاس میں سرپلس جانوروں کی فروخت کے حوالے سے واضح پالیسی مرتب کرنے پر زور اور چولستان میں جنگلی حیات خصوصاً کالا ہرن اور چنکارہ ہرن کے تحفظ کے لیے ہیلی کاپٹر کی فراہم پر بھی غور کیا گیا۔ اعزازی گیم وارڈن کا کہنا تھا کہ وائلڈ لائف کی بہتری کے لیے تمام تر اقدامات اور وسائل کا بھرپور استعمال کیا جائے گا۔