ننکانہ صاحب (نامہ نگار‘ نمائندہ خصوصی) "ساکا ننکانہ" میں ہندوئوں کے ہاتھوں مارے جانے والے سکھوں کی یاد میں گورودوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب میں منعقدہ تین روزہ تقریبات اختتام پذیر ہو گئیں۔ تفصیلات کے مطابق 99 سال قبل 21فروری کے روز "ساکاننکانہ" میں ہندئوں کے ہاتھوں مارے جانے والے سکھوں کی یاد میں مرکزی گورودوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب میںـ ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا تقریب میں بھارت ، برطانیہ، ملائشیا‘ کینیڈا اور امریکہ سمیت دنیابھر کے سکھ مردو خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی تقریب میں متروکہ وقف املاک بورڈ کے سیکرٹری شرائن طارق وزیر خان اور ڈپٹی سیکر ٹری عمران گوندل بھی موجود تھے اس موقعہ پر مقررین نے " ساکا ننکانہ ـ" میں ہندوئوں سے گورودوارہ جنم استھان کا قبضہ واگزار کرانے کے لیے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے بھائی لچھمن سنگھ اور انکے جانبازوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ جو قومیں اپنے شہدا کو بھول جاتی ہیں وہ برباد ہوجاتی ہیں سکھ یاتریوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں کیے جانے والے پروپیگنڈا کے برعکس پاکستان میں ہمیں لوگوں نے جو پیارو محبت دیا ہے ہم اسے کبھی بھی فراموش نہیں کرسکیں سکھ یاتریوں نے قیام و طعام ،گوروداروں کی بہترین دیکھ بھال کرنے اور تزئین و آرائش کے بہترین انتظامات کرنے پر حکومت پاکستان اور محکمہ اوقاف کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہمارا دل بار بارپاکستان آنے کو کرتا ہے تقریب کے اختتام پر متروکہ وقف املاک بورڈ کی طرف سے سکھوں کو سروپے پیش کیے گئے ۔ سکھ یاتری گورودوارہ پنجہ صاحب( حسن ابدال)، گورودوارہ کرتار پور (نارووال) اور گورودوارہ ڈہڑہ صاحب( لاہور)سمیت دیگر گوودواروں کی یاترا بھی کریں گے۔ نمائندہ خصوصی کے مطابق آخری روز ہو نے والی مرکزی تقریب میں بھارت سے آئے اکال تخت کے جتھہ دار سردار ہرپریت سنگھ ، چیئر مین پاکستان سکھ گوردوارہ پر بندھک کمیٹی سردار ستونت سنگھ ،صوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے اقلیتی امور و انسانی حقوق سردار مہندر پال سنگھ ،رکن پنجاب اسمبلی سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے بھی شرکت کی۔ تقریبات میں شریک سکھ یاتریوں نے اکھنڈ پاٹ اور ارداس سمیت اپنی دیگر مذہبی رسومات ادا کیں ،اس موقع پر ملکی ترقی و سلامتی ، امن و امان اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لئے خصوصی دعا کی گئی ،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سردار ہر پریت سنگھ ،سردار مہندر پال سنگھ ،سردار ستونت سنگھ اور دیگر مقررین نے کہا کہ 21 فروری 1921 کو گوردوارہ جنم استھان پر قابض ہندوئوں اور انگریزوں نے لکشمن سنگھ کی قیادت میں آنے 250 سکھوں کو بے دردی سے زندہ جلا دیا تھا۔ سکھ قوم نے ہمیشہ ظلم کے خلاف آواز بلند کی ہے چاہئے وہ ظلم کسی بھی قوم یا فرد پر ہو ،کشمیری مسلمانوں پر ہو نے والا ظلم بھی بند ہو نا چاہئے ،انہوں نے کہا کہ 2021میں ہو نے والے ساکا ننکانہ کی سو سالہ تقریبات میں دنیا بھر سے20 ہزار سے زائد سکھ یاتری شرکت کریں گے۔