تہران (نیٹ نیوز) ایران میں نئی پارلیمنٹ کے لیے ووٹنگ کا عمل مکمل ہوگیا جس کے ٹرن آؤٹ پر لوگوں کی گہری نظر ہے۔ اصلاح پسند اور اعتدال پسند پر مشتمل 7 ہزار سے زائد امیدواروں کے نااہل قرار پانے کے بعد خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ ٹرن آؤٹ کا تناسب معمول سے کم ہوگا۔ 290سیٹوں کیلئے 7ہزار سے زائد امیدوار میدان میں ہیں۔ ایران کی قیادت اور سرکاری میڈیا نے رائے دہندگان کی شرکت پر زور دیا اور بعض لوگوں نے اسے مذہبی فریضے کے طور پر پیش کیا۔ سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے صبح 8 بجے پولنگ کے آغاز کے فوری بعد اپنے تہران کے دفتر کے قریب واقع ایک مسجد میں اپنا ووٹ ڈالا اور ایرانیوں کو انتخابات میں شرکت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی شخص ایران کے قومی مفادات کی پرواہ کرتا ہے اسے انتخابات میں حصہ لینا چاہئے۔ اپنا ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد ایرانی صدر حسن روحانی نے بڑے پیمانے پر ووٹنگ کے ذریعے قوم سے ایک اور فتح حاصل کرنے کا مطالبہ کیا۔ حسن روحانی نے کہا کہ ہمارے دشمن ماضی کے مقابلے میں زیادہ مایوس ہوں گے۔نئی پارلیمان میں قدامت پسند سخت گیر موقف رکھنے والوں کی اکثریت کا امکان ہے۔ ایران میں اہل ووٹرز کی تعداد 58ملین ہے۔