بیجنگ/ووہان/جینان/تہران(شِنہوا) چین میں نوول کرونا وائرس کے باعث مزید 118افراد ہلاک اور 889نئے مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد مجموعی ہلاکتیں 2236جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 75ہزار465 ہوگئی جن میں سے 11ہزار 633 افراد کی حالت تشویشناک ہے، ووہان ہسپتال میں کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹر بھی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا، مشرقی چین کی ایک جیل میں مجموعی طور پر 207 مریضوں میں نوول کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے ،چین کی وزارت تجارات کے حکام نے کہا ہے کہ نوول کرونا وائرس کی وباء کے باوجود بیلٹ اینڈ روڈ اقدام(بی آر آئی) کے تعاون کے منصوبے بغیر کسی بڑی تاخیر کے معمول کی رفتار سے جاری ہیں۔ وزارت تجارت کے ایک عہدیدار چھو شی جیا نے جمعہ کو آن لائن بریفنگ میں بتایا کہ ایسے منصوبوں کی قریبی پیروی کی گئی اور وبا کے اثرات کو کم کرنے کے لئے کئی ایک اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ فیوچر فارورڈ پارٹی کی تحلیل کے نتیجے میں اس کے ایگزیکٹو بورڈ میں شامل تمام رہنماں پر 10 سال تک سیاست میں حصہ لینے پر پابندی عائد ہو گی۔ یوکرین میں چین سے آنے والے افراد کی بس پر پتھرائو، جھڑپیں متعدد گرفتار، ایران میں 2 افراد ہلاک جبکہ کرونا وائرس کے باعث عراق نے ایران کے ساتھ اپنی زمینی سرحدیں 3 روزکیلئے بند کردیں۔ جنوبی کوریا میں 156 افراد وائرس سے متاثر ہو گئے ۔ چینی شہر گوئی یانگ نے کرونا وائرس وبائی مرض سے نمٹنے میں مدد فراہم کرنے کیلئے مفت ٹیکسی سروس کا آغاز کردیا۔ قومی صحت کمیشن کے مطابق مرنے والوں میں سے115کا تعلق صوبہ ہوبے سے ہے جبکہ ایک ایک کا تعلق بالترتیب ڑے جیانگ ،چھونگ چھنگ اور یون نان صوبوں سے ہے۔ 2ہزار109 مریضوں کو صحت یاب ہونے پر ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا جبکہ شدید بیمارمریضوں کی تعداد 213 کم ہو کر 11 ہزار 633 رہ گئی ہے۔ ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے سے2ہلا کت سمیت 68مصدقہ کیسز کی اطلاع ملی ہے جبکہ مکائو خصوصی انتظامی علاقے سے 10 مصدقہ کیسز اور تائیوان س1 ہلاکت سمیت 24 کیسز کی رپورٹ موصول ہوئی۔ چین میں ووہان ہسپتال میں نوول کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹر پھنگ اِنہوا وائرس کے با عث انتقال کر گئے۔ امراض تنفس کی شدید بیماریوں کا علاج کرنے والے 29 سالہ طبی ماہر پھنگ ووہان کے ضلع جیانگ شیا کیفرسٹ پیپلز ہسپتال میں نوول کرونا وائرس سے نمٹنے کے دوران خود وائرس سے متاثر ہوئے۔ چین کے صحت حکام نے مقامی صحت ایجنسیوں کو تاکید کی ہے کہ وہ مرنے والے میڈیکل ارکان کو شہید کا اعزاز عطا کر وانے کے لئے ویٹرن افئیرز حکام کے ساتھ رابطہ کریں اور مرحومین کے اہلخانہ کو دلاسہ اور ان کی مشکلات حل کرنے میں مدد کے ساتھ ساتھ ان افراد کی کہانیوں کی تشہیر کریں جنہوں نے وبائی مرض کے دوران اپنی جانوں کی قربانی دی۔ سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے کے 148سیاحتی مقامات نے اعلان کیا ہے کہ وہ ملک بھر کے طبی کارکنوں کے لئے ترجیحی پالیسی فراہم کرے گا جس میں 2020 کے اختتام تک مقامات کی مفت سیر بھی شامل ہے۔ قومی صحت کمیشن کے ایک سینئر عہدیدا رنے کہا ہے چینی سائنسدان ٹیکنالوجی پر مبنی پانچ نکتہ ہائے نظر اپناتے ہوئے نوول کرونا وائرس کے خلاف ویکسین کی تیاری کی دوڑ میں لگے ہوئے ہیں۔کمیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر زنگ ایشِن نے جمعہ کے روز نوول کرونا وائرس وبائی مرض کے خلاف چین کی جدوجہد کے حوالے سے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ کچھ منصوبے جانوروں پر تجربات کے مرحلے میں داخل ہوچکے ہیں۔ دوسری طرف چین کی وزارت تجارت کے حکام نے کہا ہے کہ نوول کرونا وائرس کی وبا کے باوجود بیلٹ اینڈ روڈ اقدام (بی آر آئی) کے تعاون کے منصوبے بغیر کسی بڑی تاخیر کے معمول کی رفتار سے جاری ہیں۔ وزارت تجارت کے ایک عہدیدار چو شی جیا نے جمعہ کو آن لائن بریفنگ میں بتایا کہ ایسے منصوبوں کی قریبی پیروی کی گئی اور وبا کے اثرات کو کم کرنے کے لئے کئی ایک اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ عہدیدار کے مطابق بیرون ملک مارکیٹوں میں اس سے متعلقہ مسائل کی نشاندہی اور حل کے لئے چین کی کاروبار کونسلز میں ہنگامی اقدام کا میکانزم قائم کیاگیا ہے۔ دوسری طرف چین میں نوول کرونا وائرس کی وبا کے باوجود رواں سال کے آغاز کے بعد سے چین-یورپ مال بردار ٹرینوں کے سامان کے حجم میں اضافہ ہوا ہے۔ چین کی اسٹیٹ ریلوے گروپ کمپنی لمیٹیڈ(سی ایس آرسی) کے اعدادوشمار کے مطابق یکم جنوری سے19 فروری تک چین-یورپ مال بردار ٹرینوں کے ذریعے گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 1.5فیصد اضافے کے ساتھ 83 ہزار سٹینڈرڈ کنٹینرز کی ترسیل کی گئی۔چین سے باہر کرونا وائرس سے اب تک 11 ہلاکتوں کی تصدیق ہو چکی ہے جب کہ ایک ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ چینی حکام کا کہنا ہے کہ وائرس کے متاثرین کی تعداد میں کمی آ رہی ہے تاہم متاثرہ افراد کی ہلاکتوں کا سلسلہ نہیں روکا جا سکا ہے۔ چین میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی مدد سے کورونا وائرس کے علاج کے لیے 2 ادویہ کی آزمائشی جانچ شروع کر دی گئی ہے، ان ادویہ کے نتائج 3 ہفتوں میں سامنے آئیں گے۔ جنوبی کوریا میں بھی 156 افراد کرونا وائرس سے متاثر ہو گئے ہیں جب کہ جاپان سے آسٹریلیا پہنچنے والے دو افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، یہ دونوں افراد جاپان میں لنگر انداز بحری جہاز میں سوار تھے۔ایران میں کورونا وائرس کے مزید تین کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، دوسری جانب یوکرین میں بھی ووہان سے آنے والوں کو قرنطینہ لے جانی والی بس پر لوگوں نے پتھراؤ کر دیا، روڈ بلاک کئے اور ٹائر جلائے۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جس کے بعد متعدد افراد کو گرفتار بھی کر لیا گیا۔