ننکانہ‘ سکھوں کی صد سالہ ساکا تقریبات  ختم‘ گوردوارہ واگزار کرانیوالوں کی قربانیوں کو خراج تحسین 

ننکانہ صاحب (نما ئندہ خصوصی) سکھ مذہب کے تہوار " ساکا ننکانہ صاحب " کی سو سالہ تقریبات گوردوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب میں اختتام پذیر ہو گئیں ،آخری روز ہو نے والے مرکزی پروگرام میں وفاقی وزیر انسداد منشیات اعجاز احمدشاہ، ایڈیشنل سیکرٹری شرائن طارق وزیر خان، چیئر مین پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی سردار ستونت سنگھ، جنرل سیکرٹری سردار امیر سنگھ اورصوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے انسانی حقوق و اقلیتی امورسردار مہندر پال سنگھ سمیت سکھ رہنمائوں اور سکھ یاتریوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اعجازاحمد شاہ نے کہا کہ پاکستان نے اپنے قومی پرچم میں سفید رنگ کے ذریعے اقلیتوں کو نمائندگی دی ،پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ملک میں رہنے والی تمام اقلیتوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکھ قوم نے ہمیشہ ظلم کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، 21 فروری 1921 کو بھی سکھوں کو بے دردی سے قتل کیا گیا۔ بھارتی حکومت نے سکھ یاتریوں کو ان تقریبات میں شرکت سے روکنے کا بہت غلط فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بابا گورونانک یونیورسٹی کی تعمیر کا کام تیزی سے جاری ہے اور انشاء اللہ اگلے تین سالوں میں یونیورسٹی کی تعمیر کا کام مکمل کر لیا جا ئے گا جس میں خالصہ پن اور پنجابی زبان کے الگ شعبے قائم کئے جائیں گے۔ تاریخی معلومات کے مطابق اس سانحے میں 260 سکھ مارے گئے، اس قیامت صغری کی اطلاع جب ہندوستان میں پھیلی تو سکھوں میں غم و غصہ بڑھ گیا۔ تین روزہ تقریبات میں پاکستان اور دیگر ممالک سے آنے والے سکھوں نے اپنی مذہبی رسومات جن میں اکھنڈ پاٹھ، متھا ٹیکی، شبد کیرنن، اشنان اور دیگر رسومات شامل ہیں۔ سردار امیر سنگھ، سردارگوپال سنگھ چاولہ اور سردار بشن سنگھ سمیت دیگر سکھ رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں تمام اقلیتوں کو مکمل اور مثالی مذہبی آزادی حاصل ہے۔ بھارتی حکومت  اور میڈیا نے ہمیشہ پاکستان میں امن و امان اور اقلیتوں کے بارے جھوٹا پروپیگنڈہ کیا ہے۔ بھارتی سکھ یاتریوں کو ’’ساکا ننکانہ‘‘ کی تقریبات میں شرکت سے روک کر مودی سرکار نے سکھوں پر جو ظلم کیا ہے جس نے سکھ قوم کے 100سال پرانے زخم تازہ کر دیئے ہیں سکھ قوم اسے کبھی نہیں بھولے گا۔ ننکانہ صاحب میں ہونے والی تقریب میںمتروکہ وقف املاک بورڈ کے ایڈیشنل سیکرٹری شرائن محمد طارق وزیر، ڈپٹی سیکرٹری عمران گوندل، بورڈ کے ترجمان عامر حسین ہاشمی، امجد الطاف، ننکانہ کے ڈپٹی کشمنر، ڈی پی او سمیت دیگر اعلیٰ حکام و اقلیتی رہنماؤں نے شرکت کی۔ سردار مہندر پال نے ننکانہ میں میوزیم بنانے کا مطالبہ کیا۔ بھارت سے گیانی سنگھ، ہرپیت سنگھ اور گیانی ہرگیت سنگھ  نے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے ننکانہ کی  100 سالہ تقریب کے حوالے سے کیے گئے اقدامات پر حکومت پاکستان اور ٹرسٹ بورڈ کا شکریہ ادا کیا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...