سری نگر(کے پی آئی، اے پی پی) بھارت کے غیر قانونی قبضے والے کشمیر میں محاصرے اور تلاشی کارروائیاں جاری ہیں۔سرینگر کے کئی علاقوں میں موبائل انٹرنیٹ سروسز بدستور معطل رہتی ہیں۔دوسری جانب مسلمانوں پر جانور قربان کرنے کی پابندی لگانے کی سازش ناکام ہوگئی ہے ۔ اس سازش کے تحت انتہا پسند ہندو پجاری چاند پوری نے جموں و کشمیر و لداخ کی ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی دائر کی تھی ۔ چیف جسٹس پنکج میتھل اور جسٹس سندھو شرما پر مشتمل بنچ نے جانوروں کو ذبح کرنے پر پابندی لگانے کی درخواست مسترد کر دی جبکہ ایک بھارتی عدالت نے کینسر کے مرض میں مبتلا کشمیری تاجر ظہور وٹالی کو تہاڑ جیل سے نکال کر گھر میں نظر بند کرنے کا حکم دیا ہے ۔غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے چھینے گئے حقوق کی بحالی کے لیے پرامن جدوجہد پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ 5 اگست 2019 کے اقدامات ایک زلزلے کی طرح تھے اور اس کے آفٹر شاکس اب بھی جاری ہیں جن کے تحت مودی حکومت کشمیریوں سے روز کچھ نہ کچھ چھین رہی ہے۔مودی سرکار کا رویہ ایسٹ انڈیا کمپنی جیسا ہے۔