ایک دوسرے کا ساتھ خوش نصیبی ہے

Feb 22, 2022

Ambreen Fatima

عنبرین فاطمہ
چھوٹی سکرین کی بڑی اداکارہ ’’سارہ خان اور فلک شبیر‘‘کہتے ہیں کہ انہوں نے شادی سے پہلے ملاقات نہیں کی تھی،دونوں ایکدوسرے کے ساتھ کو اپنی خوش نصیبی سمجھتے ہیں۔ نجی ٹی وی کو دئیے گئے اس انٹرویو میں اس جوڑے نے  کھٹی میٹھی اور یادگار باتیں کیں ۔سارا خان نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ میں ایک ایسے گلوکار کی اہلیہ ہوں جس کو ہر سطح پر پسند کیا جاتا ہے ا نکی مقبولیت کا یہ عالم ہے کہ کورونا میں بھی یہ میوزک میں مصروف رہے اور گھر پر نہیں ہوتے تھے،اس پر فلک نے کہا کہ یہ لوگوں کی محبت ہے کہ لوگ انہیں گھر پر نہیں ٹکنے دیتے۔انہوں نے مزید بتایا کہ میں تقریبا ہر شو میں سارا کو ساتھ لیکر جاتا ہوں سارا کو ساتھ لانے کی بہت ساری فرمائشیں بھی ہوتی ہیں اور خاص کر جو فیملی شو ہو وہاں تو اسکو لازمی ساتھ لیکر جاتا ہوں میں نہ بھی کہوں تو سارا خود کہہ دیتی ہے کہ اسکو ساتھ جانا ہے ۔ایک سوال کے جواب میں سارا خان کا کہنا تھا کہ فلک گھر میںکچھ نہ کچھ گاتے رہتے ہیں اورخاص کر کوئی بھی نئی دھن بناتے ہیں تو مجھے سناتے ہیں ۔مجھے ان کی آواز بہت اچھی لگتی ہے جبکہ فلک کا کہنا تھا کہ سارا خان کافی دھیما بولتی ہے ایک بہت بڑے میوزک پلیٹ فارم سے ہم دونوں کو ایکساتھ گانے کی آفر ہوئی تھی لیکن سارا نے منع کر دیا میں نے سارا کو بہت منانے کی کوشش کی لیکن راضی نہیں کر سکا سارا کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ میں گا نہیں سکتی میرے تو گلے سے اتنی آوازنکلتی ہی نہیں اکثر سیٹ پر کہا جا رہا ہوتا ہے کہ آپکی آواز نہیں آرہی۔ 
سارا خان بتاتی ہیں انہوں نے اپنی شادی کا میک اپ خود کیا تھا پہلے وہ میک اپ آرٹسٹ سے تیار ہوئیں تو انہیں میک اپ پسند نہ آیااور انہوں نے منہ دھو لیا اس کے بعد خود کیا شادی کا جوڑا بھی کہیں بنوانے نہیں گئی بلکہ میری دوست نیلوفرشاہد جو کہ معروف ڈیزائنر بھی ہیں ان کے کئی شوز بھی کر چکی ہوں وہ میرے مزاج کے مطابق جوڑا تیار کرتی ہیں لہذا ان کے تیار کردہ جوڑوں پر میں آنکھیں بند کر کے یقین رکھتی ہوں کہ مجھے سوٹ کریں گے انہوں نے جو میری شادی کا جوڑا بنایا تھا وہ میں نے عین شادی کے دن دیکھا تھا اور مجھے پسند بھی بہت آیا تھا ۔
دونوں کی ملاقات کیسے ہوئی اور شادی تک بات کیسے پہنچی اس سوال کے جواب میں فلک نے بتایا کہ وہ ایک فیشن شو میں شریک تھے اور ڈیزائنر ہمایوں کے لئے انہیں ریمپ پر واک کرنی تھی اسی فیشن شو میں سارا خان نے ڈیزائنر نیلوفرشاہد کے لیے ریمپ پر آنا تھا تو اسی سلسلے میں وہاں موجود تھا سارا خان اور ان کی بہن نور خان مجھے ملیں بس سارا کو دیکھتے ہی ان کو دل دے بیٹھا اور اسی ملاقات میں ان سے شادی کرنے کا سوچ لیا ایسی بات جب سارا سے کی تو انہوںنے کہا کہ میرے والد سے بات کریں میں نے اگلے ہی دن ان کے والد کو کال کر لی ان کے آگے اپنی درخواست رکھی انہوں نے کہا کہ ٹھیک ہے آپ کا جب شو ہو تو آپ کراچی آئیںاور مجھ سے مل لیجیے، دو ہفتوں کے بعد میرا حیدر آباد میں شو آگیا میں نے سارا کے والد کو بتایا کہ میں آرہا ہوں انہوں نے کہا کہ ٹھیک ہے فراغت ملے شو سے تو مجھ سے ملنے آجائیں سارا کے والد سے ملنے کا وقت آیا تو میں نے سارا سے پوچھا کہ کیا بات کروں والد صاحب سے اور کیا نہ کروں تو اس نے کہا کہ مجھے یہ تو نہیں پتہ کہ کیا بات کریں اور کیا نہیں لیکن یہ بات طے ہے کہ اگر میرے والد صاحب آپ کے پاس آدھا گھنٹہ سے زیادہ بیٹھے رہے تو رشتے کے لئے ہاں ہے اگر آدھا گھنٹہ سے کم بیٹھے تو سمجھیں کہ نہ ہے۔بس پھر کیا تھا میں نے ان کو اپنی زندگی کی جدوجہد کی کہانی بتائی میٹنگ تین گھنٹوں تک جاری رہی اور انہوں نے ہاں کردی مجھے اپنے گھر والوں کو راضی کرنے میں بالکل بھی مسئلہ نہیں ہوا کیونکہ میں خود مختار تھا اپنا یہ فیصلہ خود کر سکتا تھا خالہ کو بتایا بہن بھائیوں کو بتایا سب سارا خان کے پرستار بھی تھے سب نے ہاں کردی۔شادی کی تقریب کورونا کی وجہ سے نہایت ہی سادگی کیساتھ ہوئیں۔
فلک کہتے ہیں کہ سارا بہت ہی سلجھی ہوئی لڑکی ہیں میرے لئے ناشتہ اپنے ہاتھ سے تیار کرتی ہیں ایک دن میں نے کہہ دیا کہ ایک ہی طرح کا انڈا میں نہیں کھا سکتا روزانہ اس کو میں نے یہ نہیں کہا کہ کچھ مختلف بنائو لیکن اگلے ہی دن سے اس نے مختلف قسم کا انڈا بنانا شروع کر دیا رات کو یوٹیوب دیکھتی اور صبح کو اٹھ کر تجربہ کرتی اور تجربہ بھی اتنا پرفیکٹ ہوتا تھا کہ دل خوش ہوجاتا تھا۔اس کے علاوہ بھی سارا گھریلو معاملات کو بہت اچھی طرح مینج کرتی ہیں ان کی کبرڈ دیکھیں تو پتہ لگے گا کہ انہوں نے جو جوتے رکھے ہوئے ہیں ان کی ہیل بھی پرفیکٹ انداز میں پڑی ہوگی ۔مسکراتے ہوئے یہ بھی کہا کہ جب کوئی چیز دیتا ہوں کہ سنبھال لو ایسا سنبھالتی ہے کہ اس کو یاد ہی نہیں آتا کہ وہ چیز رکھی کہا ں تھی ۔
فلک نے مزید کہا کہ سارا خان سپر سٹار ہیں ان کو ہر جگہ ہر کوئی پہچان لیتا ہے انہوں نے چاہے چہرے کو ڈھانپا ہی کیوں نہ ہو لوگ انکو انکی آنکھوں، بالوں اور آواز سے پہچان لیتے ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں دونوں کا کہنا تھا کہ ہم نے ایک گھر لاہور میں لے رکھا ہے اور ایک گھر کراچی میں، ہم ہماری مصروفیات کے مطابق کبھی لاہور اور کبھی کراچی رہتے ہیں ۔سارا خان نے کہا کہ والد کے انتقال کے بعد میں بہت پریشان تھی اپنی بہنوں کے حوالے سے لیکن مجھے خوشی ہے کہ والد کے انتقال کے بعد فلک میری بہنوں کی ذمہ داری بخوبی نبھا رہے ہیں اور مجھے اندازہ نہیں تھا کہ میری یہ پریشانی اس طرح سے کم ہوجائیگی۔فلک نے کہا کہ ہم دونوں میں دوستی نہیں ہے لیکن ہم میاں بیوی بہت اچھے ہیں ایک دوسرے کو سمجھتے ہیں ۔سارا خان نے کہا کہ فلک جب بھی باہر سے گھر آتے ہیں تو پھول یا کچھ میٹھا لیکر آتے ہیں میں نے ان کا دیا ہوا ہر پھول سنبھال کر رکھا ہوا ہے ۔
فلک نے مزید کہا کہ ہم دونوں ایک دوسرے کیساتھ مشاورت کرتے ہیں اور ایک دوسرے کو بتاتے ہیں کہ کیا کرنے جا رہے ہیں ،سارا نے کہا کہ جب میں شوٹ سے واپس آتی ہوں تو فلک کو سارا دن کی مصروفیت کے بارے میں بتاتی ہوں چاہے یہ فون پہ ہی کیوںنہ لگے ہوں شادی سے پہلے اپنے والد کو اپنی تمام دن کی مصروفیات کے بارے میں بتایا کرتی تھی ۔
سارا نے کہا کہ فلک بہت مہنگے کپڑے پہنتے ہیں اور اکثر اوقات اپنی جیکٹس شوز کے دوران اپنے پرستاروں کو تحفے میں دے آتے ہیں اب میں منع کرتی ہوں کہ ایسا نہ کیا کریں ۔سارا اور فلک کی ایک بیٹی بھی ہے جس کا نام علیانا ہے یہ نام کس نے رکھا اس پر سارا نے کہا کہ یہ میری پسند کا نام تھا اس کا مطلب ہوتا ہے پاکیزہ کردار کی خاتون ،فلک پریشے رکھنا چاہتے تھے لیکن میں نے ان کو قائل کیا کہ علیانا نام اچھا ہے۔فلک نے بتایاکہ علیانا زرا سا بھی روئے تو سارا پریشان ہو جاتی ہے اور میں سمجھایا کرتا ہوں کہ کوئی بات نہیں بچے روتے بھی ہیں ۔

مزیدخبریں