لاہور(نیوزرپورٹر)چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین(ریٹائرڈ) نے کہا ہے کہ واٹر سکیورٹی، نیشنل سکیورٹی کا بنیادی حصہ ہے۔ واپڈا پاکستان کی واٹر، فوڈ اور انرجی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے 10 میگاپراجیکٹس تعمیر کر رہا ہے، جن میں دیا مر بھاشا ڈیم، مہمند ڈیم، داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ، کرم تنگی ڈیم اور نائے گاج ڈیم قابل ذکر ہیں۔اِن خیالات کا اظہار چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین(ریٹائرڈ) نے پاکستان ایئر فورس وار کالج کراچی کے وفد کو بریفنگ کے دوران کیا۔ وفد کی قیادت ایئر وائس مارشل حسین احمد صدیقی کر رہے تھے۔ واپڈا ہاؤس کے دورے کے موقع پر وفد کو واپڈا کے پراجیکٹس، ترقیاتی منصوبوں اور پاکستان کو درپیش واٹر سکیورٹی چیلنجز پر بریفنگ دی گئی۔ ملک میں پانی اور پن بجلی کی صورتحال کا تزکرہ کرتے ہوئے چیئرمین واپڈا نے کہا کہ پاکستان میں 1951 ء میں پانی کی فی کس دستیابی 5 ہزار 650کیوبک میٹر سالانہ تھی، جو کم ہو کر اب 908کیوبک میٹر سالانہ کی تشویشناک سطح تک آچکی ہے اور پاکستان پانی کی قلت کے شکار ممالک کی فہرست میں شامل ہو چکا ہے۔ پاکستان اپنے دریاؤں میں آنے والے سالانہ پانی کا صرف 10 فی صد ذخیرہ کر سکتا ہے جبکہ دنیا میں پانی ذخیرہ کرنے کی اوسط صلاحیت 40 فیصد ہے۔ پانی کی یہ مقدار ہمارے ملک کی صرف 30 دِن کی ضرویات پوری کر سکتی ہے۔ اِس کے مقابلے میں بھارت اپنے ذخیرہ کئے گئے پانی سے 170دِن کی ضروریات،مصر 700 دِن اور امریکہ 900 دِن کی ضروریات پوری کر سکتا ہے۔