پشاور (بیورو رپورٹ +نوائے وقت رپورٹ) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عدم اعتماد کی بات پیپلزپارٹی کی جیت ہے۔ عدم اعتماد نہ لانے کے خواہشمند ہمارا مؤقف دہرا رہے ہیں۔ بی بی شہید کے خلاف کھڑے سلیکٹڈ کے پاس نیک نیتی سے گیا۔ پشاور میں ورکرز کنونشن سے خطاب میں بلاول نے کہا 6جنوری کو حکومت کے خلاف اعلان جنگ کیا تھا، پیپلزپارٹی27فروری سے عوامی مارچ کرے گی، یہ تاریخ کا بڑا لانگ مارچ ہوگا، امید کرتا ہوں خیبر پی کے کے جیالے صف اول کا کردار ادا کریں گے۔ ہمیں لانگ مارچ کی سٹرٹیجی عوام کو بتانی چاہیے۔ ہم وہ جماعت نہیں جو ادارے پر جا کر حملہ کرے اور جو کسی دوسرے کے پاس جائے اور کہیں اس کو نکالیں۔ ہم جمہوری جماعت ہیں، صرف جمہوری ہتھیار استعمال کریں گے۔ میرے جیالوں نے ضیاء الحق، یحییٰ خان، پرویزمشرف، سلیکٹڈ کا مقابلہ کیا۔ ہم نے دوستوں سے کہا عمران خان کا ڈٹ کرمقابلہ کریں گے۔ ضمنی، سینٹ الیکشن میں ہماری جیت ہوئی۔ اب ہم نے لانگ مارچ کا فیصلہ کیا ہے وہ بھی کامیاب ہوگا۔ قومی اسمبلی میں تو عمران خان نے ہر ہفتے سوالوں کے جواب دینے تھے۔ عمران خان اس دن کے بعد اسمبلی میں جواب دینے نہیں آئے۔ نواز شریف کا نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئے پی پی چیئر مین نے کہا شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے خلاف کھڑے کیے گئے سلیکٹڈ کے پاس نیک نیتی سے گیا۔ ہمارے دوست کہتے تھے پہلے استعفیٰ دو، ہم نے کہا عمران خان کو کھلا میدان نہیں دینا۔ خیبرپی کے پنجاب میں کرپشن میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ میں نہیں ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے کہا عمران کے دور میں سب سے زیادہ کرپشن ہورہی ہے۔ عوام تاریخی معاشی بحران کا سامنا کررہے ہیں۔ حکومت کا ہر وعدہ جھوٹا، دھوکہ، یوٹرن نکلا۔ لوگوں سے چھت چھین کر وزیراعظم نے اپنا گھر ریگولرائز کرا لیا۔ دہشت گردی سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خیبرپی کے کے لوگوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دیں۔ صدر مملکت، وزیراعظم دہشت گردوں کے سامنے جھکے ہیں، ہم اتنی آسانی سے شہدا کے خون سے سودا نہیں کر سکتے، ہمیں سانحہ اے پی ایس کے شہدا کو نہیں بھولنا چاہیے۔ اگر آپ نے دہشت گردوں سے مذاکرات کرنے ہیں تو پہلے پارلیمان سے اجازت مانگو۔ دہشت گرد پہلے دہشت گردی کے واقعات پر معافی مانگیں، اگر یہ نیک نیتی کے ساتھ پاکستان کے ساتھ مذاکرات چاہتے ہیں تو دہشت گردی کا حساب دیں، اس طرح ہر دہشت گرد کو کھلی چھوٹ دیں گے تو ریاست اور رٹ قائم نہیں رہے گی۔ پیپلزپارٹی شہدا کے خون پر کمپرومائز کرنے کو تیار نہیں۔ پیپلزپارٹی کے خلاف کردار کشی کرنے والوں کو کارکن جواب دیں گے۔ اسلام آباد میں عوام کی آواز اٹھائیں گے، ہم اس کٹھ پتلی حکومت کو ضرور نقصان پہنچائیں گے۔ بلاول نے باچا خان مرکز پشاور میں اے این پی رہنمائوں سے ملاقات کی۔ ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتحال ، تحریک عدم اعتماد پر تبادلہ خیال کیا۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں بلاول نے کہا کہ زندگی میں پہلی بار باچا خان مرکز آیا ہوں۔ پی پی اور اے این پی نے دہشت گردی کا مقابلہ کیا۔ اے این پی کے ساتھ ملکر تاریخی کامیابیاں حاصل کیں۔ زرداری پہلے صدر تھے جنہوں نے اقوام متحدہ میں خیبر پی کے کا نام لیا۔ بڑے بڑے سیاستدان دہشت گردوں کیخلاف نہیں بولتے تھے۔ اے این پی اور پی پی نے دہشت گردوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جواب دیا۔ ملک کو معاشی بحران کا سامنا ہے۔ 18 ویں ترمیم خطرے میں ہے۔ اے این پی اور پی پی نے ملک کیلئے قربانیاں دیں ۔ اے این پی جیسی نظریاتی پارٹی کو مل کر جدوجہد کرنا ہوگی۔ نااہل حکمرانوں سے حساب لیں گے۔ اس وقت غربت تاریخی سطح پر ہے۔ ملک کے عوام حکومت سے ناراض ہیں۔ اگر اپوزیشن حکومت کیخلاف نہیں نکلی تو عوام ناراض ہوجائیں گے۔
بی بی کے مخالف سلیکٹڈ کے پا س نیک نیتی سے گیا،اپوزیشن نہ نکلی تو عوام ناراض ہوجائیں گے: بلاول
Feb 22, 2022