جناح نے اپنی دولت تعلیمی اداروں کوعطیہ کی آج کونساسیاستدان ایساکرتاہے، فخر امام

Feb 22, 2022


ملتان(سماجی رپورٹر)وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ سید فخر امام نے کہا ہے کہ نوجوان ہائی ٹیک میں مہارت کو بہتر بنائیں کیونکہ یہ ملک کو کم سے کم وقت میں بے مثال ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے بہت ضروری ہے 18 سے 25 سال کی عمر کے نوجوان ہائی ٹیک کے ذریعے بڑی رقم کما رہے ہیں تیز رفتار ترقی کے لیے ہائی ٹیک تیزی سے ابھرتا ہوا کاروبار ہے۔  ترقی یافتہ ممالک میں نوجوانوں کی اچھی خاصی تعداد ہائی ٹیک کی بدولت اربوں ڈالر کے مالک بن گئے۔ مگر افسوس ہم اس میں بہت پیچھے ہیں دنیا سے ہم قدم ہوکر چلنے کیلئے نوجوان قومی اور علاقائی زبانوں کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی زبانوں پر بھی عبور حاصل کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی یومِ مادری زبان کے موقع پر ینگ پاکستانیز آرگنائزیشن ملتان کے زیرِ اہتمام میں منعقدہ سیمینار ہماری زبان ہماری پہچان سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب میں کیا۔جس کی صدارت ریجنل ڈائریکٹر اسپائر گروپ آف کالجز ملتان ریجن پروفیسر وسیم قمر عدیل نے کی جبکہ مہمانان گرامی میں چیئرمین اوورسیز پاکستانیز کمیشن ملتان مخدوم شعیب اکمل ہاشمی، ڈویڑنل آفیسر سپیشل ایجوکیشن میاں محمد ماجد، صدر ینگ پاکستانیز آرگنائزیشن نعیم اقبال نعیم شامل تھے۔تقریب کے میزبان پرنسپل اسپائر کالج ملتان پروفیسر عثمان خورشید تھے۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر سید فخر امام شاہ نے کہا قائداعظم محمد علی جناح کی زندگی سے سیکھیں قائداعظم محنتی انسان تھے انہوں نے اپنی محنت کے بل بوتے پر خود کو 10 بہترین وکلاء کی فہرست میں شامل کیا قائد اعظم نے بڑی رقم کمائی اور اپنی وصیت میں اپنی جائیداد علی گڑھ یونیورسٹی، سندھ مدرسۃ الاسلام اور اسلامیہ کالج پشاور کو عطیہ کی۔آج کونسا سیاستدان ایسا کرتا ہے ہم تو یہاں سے پیسہ بناکر باہر لے جاتے ہیں۔ ایسے میں پاکستان بحرانوں سے کیسے باہر نکل سکتا ہے، پاکستان کی 22 کروڑ آبادی میں سے صرف 20 لاکھ پاکستانی براہ راست ٹیکس ادا کرتے ہیں جو ایک فیصد بھی نہیں بنتا تاہم دیگر ممالک میں ٹیکس دینے والوں کا تناسب بہت زیادہ ہوتا ہے۔ گزشتہ سال پاکستان نے 8000  ارب روپے کے اخراجات کے مقابلے میں 4700 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کیا۔ اس کمی کو پورا کرنے کے لیے پاکستان کو مختلف مالیاتی اداروں کے پاس جانا پڑتا ہے۔پاکستان پر 137 ارب ڈالر کے بیرونی قرضے ہیں اندرونی قرضے اس کے علاوہ ہیں ہمیں خودار قوم بننا ہوگا۔ نعیم اقبال نعیم نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان میں بولی جانے والی پنجابی، سندھی، بلوچی، پشتو، سرائیکی و دیگر زبانیں بھی ہماری ہی ہیں اور قابلِ احترام ہیں۔ یہ سب محبت کی زبانیں ہیں۔تقریب کے شرکاء خاص میں سیاسی و سماجی و علمی شخصیات پروفیسر عبد الماجد وٹو، رشید عباس خان، چیئرپرسن وومن ونگ SDP حانیہ خان، پروفیسر اعظم حسین، محمد انعام مکی خان، محمد اشرف قریشی، پروفیسر اظہر علوی اور پروفیسر عون محمد شامل تھے۔جبکہ نظامت کے فرائض پروفیسر شہباز نواز نے سرانجام دئیے۔تقریب کے آخرمیں مہمان خصوصی وفاقی وزیر سید فخر امام کو یادگاری شیلڈ پیش کی گئی جبکہ دیگر مہمانان گرامی میں اجرک کا تحفہ پیش کیا گیا۔

مزیدخبریں