اسلام آباد(خصوصی نامہ نگار، نوائے وقت رپورٹ)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ چیلنجز کے باوجود حکومت پاکستان بچوں سے متعلقہ پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خا رجہ اور یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل کے درمیا ن وزارت خا رجہ میں ملا قات ہو ئی ۔وزیر خارجہ نے بطور ایگزیکٹو ڈائریکٹر یونیسف ذمہ داریاں سنبھالنے پر کیتھرین رسل کو مبارکباد دی اور کہا کہ ہم دنیا بھر کے بچوں کے لیے یونیسیف کے اہم کام کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ترقی پذیر ملک ہونے کے ناطے پاکستان کو بچوں سے متعلق حقوق کے تحفظ کے حوالے سے کئی چیلنجز کا سامنا ہے لیکن اس کے باوجود پاکستان،بچوں سے متعلقہ پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔وزیر خارجہ نے پاکستان میں بچوں کو حفاظتی ٹیکوں کی سہولت کی فراہمی میں یونیسیف کے تعاون کو سراہا اور کہا کہ کرونا وبا ء کے خلاف جنگ میں یونیسف کا تعاون قابلِ ستائش ہے۔شاہ محمود نے کہا جنگوں، تشدد، طویل تنازعات اور غیر ملکی قبضوں سے متاثرہ علاقوں میں، بچے زیادہ غیر محفوظ ہیں، جن کیلئے عالمی سطح پر لائحہ عمل وضع کرنے کی ضرورت ہے۔بھارت کے غیرقانونی قبضے والے جموں و کشمیر میں انسانی صورتحال، بچوں اور خواتین کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا تسلسل قابلِ تشویش ہے۔افغانستان کے استحکام کیلئے، انسانی اور معاشی بحران کا سدباب انتہائی ضروری ہے۔ہم بین الاقوامی ذمہ داری کے اشتراک کے اصول کے تحت، پاکستان میں افغان مہاجرین کے لیے یونیسیف کی معاونت کے منتظر ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان ایتھوپیا سمیت براعظم افریقہ کے تمام ممالک کے ساتھ سفارتی، سیاسی، پارلیمانی، تجارتی اور دفاعی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔وزیر خا رجہ سے ایتھوپیا کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور، ایمبیسڈر ردوان حسین نے ملاقات کی۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ’’انگیج افریقہ’’ پالیسی کے تحت افریقہ میں 5 نئے سفارت خانے اور 6 تجارتی دفاتر قائم کیے گئے ہیں۔وزیر خارجہ نے ایتھوپیا کی جانب سے پاکستان میں سفارت خانہ کھولنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔جرمنی کی وزیر خارجہ اینالینا بیرباک نے شاہ محمود قریشی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔دو طرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ اہم علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا۔وزیر خارجہ نے اپنی جرمن ہم منصب کو بطور وزیر خارجہ ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد دی اور کہا کہ جرمنی پاکستان کا قابل قدر، دیرینہ شراکت دار ہے،پاکستان جرمنی کے ساتھ تمام جہتوں بالخصوص تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، موسمیاتی تبدیلی، کے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔ افغانستان میں بڑھتے ہوئے انسانی بحران اور اقتصادی ابتری کا تدارک نہ کیا گیا تو اس کے شدید منفی اثرات مرتب ہوں گے۔دونوں وزراء خارجہ نے یوکرائن کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔وزیر خارجہ نے جرمن ہم منصب کو بھارت کی جانب سے 5 اگست 2019 کی غیر قانونی، یکطرفہ کارروائی کے بعد انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔ اینالینا بیرباک نے افغانستان سے انخلاء کے عمل میں پاکستان کی مدد کو سراہا ۔وزیر خارجہ نے جرمن وزیر خارجہ کو پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔ دوطرفہ تعلقات کی نوعیت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انہیں مزید بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔ محمود قریشی سے یورپی یونین کے خصوصی نمائندے نے ملاقات کی۔ وزیر خارجہ نے مسٹر گلمور کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہا اور کہا کہ یورپی یونین پاکستان میں سب سے بڑا تجارتی اور سرمایہ کاری شراکت دار ہے۔
شاہ محمود سے یورپی نمائندے کی ملاقات،تعلقات بڑھانے کا عزم
Feb 22, 2022