اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ اے پی پی) وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ (ن) کا اہم مشاورتی اجلاس ہوا جس میں سینئر پارٹی رہنماؤں نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں مسلم لیگ (ن) نے قانونی حکمت عملی تیار کی۔ اس موقع پر چیف جسٹس پاکستان سے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی کی مبینہ آڈیو لیکس کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس کے دوران مسلم لیگ (ن) نے عمران خان کے جاری کیسز پر بھی غور کیا۔ اس کے علاوہ صدر کی جانب سے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات سے متعلق تاریخ کے اعلان پر تفصیلی طور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق چیئرمین نیب کے استعفیٰ سے متعلق امور بھی زیر غور آئے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں قانونی مشاورت مکمل کر لی گئی ہے۔ دریں اثنا وزیر اعظم کی زیر صدارت موسم گرما میں بجلی کی ترسیل، لوڈ مینجمنٹ سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ گرمیوں میں بجلی کی ترسیل کا نظام بہتر بنایا جائے۔ لوڈ مینجمنٹ سے متعلق مناسب اقدامات کیے جائیں۔ گرمیوں سے پہلے متعلقہ اداروں کیلئے جامع پلان موجود ہونا چاہیے۔ رمضان میں کم سے کم لوڈ شیڈنگ کی جائے۔ حویلی بہادر شاہ پاور پلانٹ کو مکمل آپریشنل بنانے کیلئے جلد اقدامات کیے جائیں۔ اسلام آباد سے خبر نگار خصوصی کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے اراکین قومی اسمبلی شیخ روحیل اصغر اور قیصر احمد شیخ نے الگ الگ ملاقات کی ہے۔ منگل کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں متعلقہ حلقوں کے امور اور ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال پر بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم سے سابق رکن قومی اسمبلی حنیف عباسی نے بھی ملاقات کی۔ اسلام آباد سے اے پی پی کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے وکلاء تحفظ ایکٹ کی منظوری کی اجازت دیتے ہوئے یقین دہانی کرائی ہے اعلیٰ عدلیہ میں ججز کی تعیناتی کے حوالہ سے وکلاء برادری سے بھر پور مشاورت کی جائے گی۔ بار کونسل سپریم کورٹ کے از خود نوٹس پر حق اپیل کے مطالبہ پر بل کا مسودہ لائے، حکومت سپریم کورٹ کے از خود نوٹس پر حق اپیل کا بل پارلیمان میں منظوری کیلئے پیش کرے گی۔ وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے ملک بھر کی بارکونسلز کے نو منتخب اعلیٰ عہدید اران کے وفد کی ملاقات منگل کو وزیراعظم ہائوس میں ہوئی۔ اجلاس میں وزیراعظم نے نو منتخب عہدیداروں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء برادری کے بے شمار قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ حکومت بار کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کر رہی ہے، گزشتہ حکومت نے ملک کے ہر شعبے کو اپنی نا اہلی سے نقصان پہنچایا، گزشتہ حکومت میں آئین و قانون کی خلاف ورزیاں عروج پر پہنچیں۔