لاہور (سپیشل رپورٹر) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس چودھری اقبال کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے الیکشن کمشن اور گورنر کی انتخابات کی تاریخ کے سنگل بنچ کے فیصلے کے خلاف انٹراکورٹ اپیل پر مہلت دیتے ہوئے پنجاب اور وفاقی حکومت کے وکلاء کو بحث کیلئے 27 فروری کو طلب کر لیا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر وفاقی حکومت کے وکیل کو اٹارنی جنرل سے ہدایات لیکر دلائل پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔ ا لیکشن کمشن کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمشن نے چار اپیلیں فائل کی ہیں، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا الیکشن کی تاریخ دینے کے لیے الیکشن کمشن کی گورنر سے مشاورت بارے آئین میں کوئی گنجائش موجود ہے؟ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شان گل نے کہا کہ ایسی کوئی گنجائش موجود نہیں ہے۔ الیکشن کمشن کے وکیل نے کہا کہ ایسا کوئی آرٹیکل موجود نہیں ہے جس کے تحت الیکشن کی تاریخ کے لیے گورنر سے مشاورت کرے، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے تیاری کے لیے مہلت مانگ لی۔ تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ نوے دن ختم ہونے میں صرف 52 دن رہ گئے ہیں۔ اس پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ میں یہ کہنا تو نہیں چاہتا تھا لیکن صدر اس طرح الیکشن کہ تاریخ نہیں دے سکتے۔ ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے کہا کہ گورنر کا عہدہ آئینی ہے لیکن گورنر پنجاب الیکشن کی تاریخ دینے سے بھاگ رہے ہیں۔ عدالت نے وکلاء کو باور کرایا کہ آئندہ سماعت پر صبح نو بجے اپیلوں پر سماعت کی جائے گی۔ تیاری کے ساتھ حاضری یقینی بنائی جائے۔