جہانیاں،اڈاپل 14( نمائندہ نوائے وقت، نامہ نگار ) نوجوان کی خود کشی،پولیس کی بے حسی،16 گھنٹے لاش کا پوسٹمارٹم نہ ہوسکاتفصیل کے مطابق ٹھٹھ صادق آباد کے نواحی گاوں 136 دس آر کے رہائشی محمد جاوید ڈرائیور کا24 سال نوجوان بیٹا عمیر جاوید نے گزشتہ سے پیوستہ رات8 بجے کے قریب رپیٹر سے اپنے آپ کو فائر کر خود کشی کرلی تھی جس پر پولیس تھانہ ٹھٹھ صادق آباد کے ایس ایچ او صفدر امجد کمیانہ نے قانونی کاروائی کے لیے لاش قبضہ میں لے کر تحصیل ہیڈ کواٹر ہسپتال جہانیاں منتقل کرکے پولیس غائبہو گئی ورثاساری رات پولیس کو فون کرتے رہے لیکن پولیس گزشتہ روزدن12 بجے تک نہ پہنچی تو ورثاءنے پولیس کی بے حسی پر شدید احتجاج کیا اور لاش لے کر چلتے بنے جس سے ہسپتال انتظامیہ سیکورٹی ادارے اور پولیس بے خبر رہی پولیس نے ورثاءکو ایمبولیس سمیت پل 137 پر روک لیا اور قانونی کاروائی کرنے کےلیے ورثاء کو رورل ہیلتھ سنٹر ٹھٹھ صادق آباد جانے پر راضی کرلیا جیسے ہی ورثاء لاش لے کر رورل ہیلتھ سنٹر ٹھٹھ صادق آباد پہنچے تو وہاں پولیسنے ورثاءکی ایمبولیس دوبارہ تحصیل ہیڈ کواٹر ہسپتال جہانیاں لے جانے کو کہا تو ورثاءنے لاش نہ دینے اور پوسٹ مارٹم نہ کرانے پر بضد ھو گئے جس پر سیاسی وسماجی شخصیت چوہدری محمد شہزاد فیصل آرائیں نے تمام صورت حال سے سابق ایم پی اے جہانیاں حاجی عطاءالرحمن کو آگاہ کیا جس نے ڈی پی او خانیوال سے بات چیت کرکے صورت حال واضح کی جس پر ڈی پی او خانیوال کے حکم پر لاش بغیر پوسٹ مارٹم کے ورثائ کے حوالے کردی بعد ازاں مرحوم کو ہزاروں سوگواروں کی نماز جنازہ کے بعد سپرد خاک کردیا گیا۔
پوسٹمارٹم نہ ہوسکا