پرویز الہٰی اور عمران خان کو مبارک باد دیتے ہیں: خواجہ سعد رفیق

وفاقی وزیر ریلوے و ہوابازی خواجہ سعد رفیق نے کہاہےکہ بہروپیے کیلئے صادق اور امین کے جھوٹے سرٹیفکیٹ اور نواز شریف کیلئے بلیک لا ڈکشنری ہے، محض ایک تاخیر پر شاہد خاقان عباسی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری، مگر ضمانت دینے کیلئے لاڈلے کا کئی دن، گھنٹوں انتظار کیا، پرویز الہٰی اور عمران خان کو مبارک باد دیتے ہیں، پرویز الہٰی کو برے برے لقب بھی عمران خان نے دئیے، نواز شریف اس بھگوڑے کی طرح نہیں، لمبی جیل کاٹ کر گئے، ریاست کے خلاف کھیل کھیلنے والوں کے ساتھ قانونی کارروائی ہونی چاہیے ،میرے بس میں ہوتا تو کسی کو گرفتار نہ کرتا، یہ خود ہی تھک ہار کر واپس چلے جاتے، ذاتی طور پر سیاسی کارکنان کے جیل جانے کو اچھا نہیں سمجھتا۔ لاہور کی احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ عمران خان اپنی ضمانت کرا رہے ہیں اور ساتھیوں کو جیل بھیج رہے ہیں،جنہیں وہ گالیاں دیتے ہیں ضرورت پڑنے پر انہیں سینے سے لگاتے ہیں، عمران خان پرویز الہی کو گالیاں دیتے تھے اب انہیں پارٹی میں شامل کر لیا۔سعد رفیق نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی بیسیوں پیشیاں بھگت چکے ہیں، ایک پیشی میں ٹریفک میں پھنس گئے تو ان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ جاری ہو گئے۔ان کا کہنا ہے کہ آفتاب سطان ایک دیانت دار آدمی ہیں، سیاسی انتقام ختم ہونا چاہیے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ تو ابھی کچھ ہوا ہی نہیں، ہماری پوری جماعت کو جیلوں میں ڈالا گیا مگر ہم نے چیخیں نہیں ماریں، ہمیں کبھی روتے دیکھا ہے؟، ۔مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ کسی کو غلط پکڑے جانے کی حمایت نہیں کریں گے، تاہم سب سے پہلے لیڈر کو جیل جانا چاہیے، جیل بھرو تحریک کے حوالے سے کیا حکمت عملی ہے میں نہیں جانتا، نگران حکومت بہتر جانتی ہے،۔ان کا مزید کہنا ہے کہ نواز شریف اس بھگوڑے کی طرح نہیں، لمبی جیل کاٹ کر گئے، ریاست کے خلاف کھیل کھیلنے والوں کے ساتھ قانونی کارروائی ہونی چاہیے۔خواجہ سعد رفیق کا یہ بھی کہنا ہے کہ عمران خان پر کسی کا اعتبار نہیں، سب جانتے ہیں کہ انہیں جب موقع ملے گا یہ گند کریں گے۔قبل ازیں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ بہروپیے کیلئے صادق اور امین کے جھوٹے سرٹیفکیٹ اور نواز شریف کیلئے بلیک لا ڈکشنری ہے۔ انہوں نے کہا کہ محض ایک تاخیر پر شاہد خاقان عباسی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے گئے مگر ضمانت دینے کیلئے لاڈلے کا کئی دن، گھنٹوں انتظار کیا گیا، انتظامی معاملات میں کھلی عدالتی مداخلت اور انصاف کے دوہرے معیار ریاست کو چلنے نہیں دیتے۔

ای پیپر دی نیشن