اسلام آباد( عزیز علوی )آئینی اور قانونی ماہرین نے پی ٹی آئی کے نامزد ممبران اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شامل ہونے کے بعد خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں سے متعلق نوائے وقت سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکن سے قبل لسٹس جمع نا کروانے کی وجہ سے پی ٹی آئی فوری طور پر خواتین کی مخصوص نشستوں سے محروم ہوگئی ہے ہاں عدالت سے رجوع کرکے یہ نشستیں حاصل کرنے کا آپشن موجود ہے۔ سپریم کورٹ کے سینئر قانون دان خواجہ حارث نے کہا کہ خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں پر اپنے امیدواروں کی لسٹ الیکشن شیڈول آنے کے ساتھ ہی الیکشن کمیشن میں جمع کرانی ہوتی ہے۔ پی ٹی آئی نے بطور پارٹی الیکشن نہیں لڑا ، اسکے حامی آزاد امیدوار بھی دوسری جماعت کا حصہ بن گئے تو اس صورت میں پی ٹی آئی کی جمع لسٹ پر اسے نشستیں نہیں ملیںگی لیکن پی ٹی آئی آرٹیکل 17 کے تحت سپریم کورٹ میں 184/3 کی پٹیشن دائر کرکے اپنا حق مانگنے کیلئے رجوع کرسکتی ہے لیکِن اس وقت پی ٹی آئی کی قانونی پوزیشن کلیئر نہیں ہے۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر احسن بھون نے کہا کہ میرے خیال میں پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں پر وہ الیکشن ایکٹ کی شق 104کے مطابق اپنی ایڈیشنل لسٹ دے سکتی ہے لیکن چونکہ انکے آزاد ارکان سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کر گئے ہیں اب یہ دیکھنے کی چیزہے۔ لاہور ہائیکورٹ کے سابق جسٹس عبادالرحمن لودھی نے کہا کہ پی ٹی آئی بطور پارٹی الیکشن نہیں لڑی ان حالاتِ میں اسے پیشگی چاہیئے تھا کہ وہ جس بھی دیگر پارٹی کے ساتھ چل سکتی تھی اس کے ساتھ اپنے امیدوار پہلے سے شامل کرتی، اور اپنی مخصوص نشستیں محفوظ بناتی لیکن پی ٹی آئی نے اس بارے میں کوئی احتیاط نہیں کی جبکہ پہلے دی گئی لسٹ ایگزاسٹ ہوجاتی ہے۔ سابق وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل امجد شاہ نے نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے سنی اتحاد کونسل نے لسٹ جمع نہیں کروائی تو فوری طور پر پی ٹی آئی خواتین کی مخصوص نشستوں سے محروم ہوجائے گی۔ ہاں مگرعدالت سے رجوع کرنے کا آپشن موجود ہے۔ قوی امکان ہے پی ٹی آئی اپنی مخصوص نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکتی ہے۔
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)13سیاسی جماعتیں قومی اسمبلی میں مخصوص نشستوں کی دوڑ سے باہر ہوگئیں، ن لیگ کو 20، پی پی 13، ایم کیو ایم کو 5 مخصوص نشستیں ملنے کا امکان ہے جب کہ پی ٹی آئی کی 27 مخصوص نشستوں کا مستقبل الیکشن کمیشن کے ہاتھ میں ہے۔ مخصوص نشستوں کی دوڑ سے باہر ہوئی تیرہ جماعتوں میں جماعت اسلامی، جے یو آئی ف، تحریک لبیک، اے این پی، آئی پی پی، مسلم لیگ ضیاء پختونخوا ملی عوامی پارٹی ، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس شامل ہیں، مسلم لیگ ق کو بھی مخصوص نشستوں کے حصول میں مشکلا ت درپیش ہیں۔اسی طرح پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کے ارمان پر بھی پانی پھر گیا، مرکزی مسلم لیگ، نیشنل پارٹی، بلوچستان عوامی پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی بھی مطلوبہ نتائج حاصل نہ کرسکیں۔جن جماعتوں کو مخصوص نشستیں ملیں گی ان میں مسلم لیگ ن کو قومی اسمبلی میں 16 خواتین اور 4 اقلیتوں کی مخصوص نشستیں ملنے کا امکان ہے پیپلز پارٹی کو 11 خواتین اور 2 خواتین کی مخصوص نشستیں ملنے کا امکان ہے۔
مخصوص نشستیں: پی ٹی آئی کیلئے اگر مگر کی کیفیت موجود، منظر واضح نہیں
Feb 22, 2024