سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے 10 خط لکھے جواب نہیں آیا، وزیر اعلیٰ سندھ وزیراعظم سے ناراض
وزیر اعلیٰ سندھ سے گزارش ہے کہ ”دریا میں رہ کر مگرمچھ سے دشمنی مول نہیں لی جا سکتی“ آپ اگر وزیراعظم کو چھیڑیں گے تو اُلٹا نقصان آپ کا ہی ہو گا کیونکہ پیپلز پارٹی نے اگر روٹی کپڑا مکان دینے کا وعدہ پورا کرنا ہوتا تو سندھی عوام کیلئے قائم علی شاہ کو 10 خط نہ لکھنے پڑتے۔ وزیر اعلیٰ سندھ کو چاہئے کہ بلاول ہاﺅس کراچی میں ”لو لیٹر“ لکھیں کیونکہ صدر محترم تو وہاں پر تشریف فرما ہیں۔ اسلام آباد ہاﺅس میں تو ”ویرانی ہی ویرانی“ ہے، کیونکہ متاثرین سیلاب کی مدد کیلئے 2 ارب روپے کا مسئلہ ہے، قومی خزانے سے اتنی بڑی رقم نکالنے کیلئے ”راجہ صاحب“ تو ڈرتے ہونگے۔ رینٹل پاور غبن میں وہ پہلے ہی ہٹ لسٹ پر ہیں اسلئے اب وہ سنبھل کر قدم رکھیں گے۔ راجہ صاحب اپنے پیٹ کیلئے تو بڑے بڑے سودے کر رہے تھے اب ذرا متاثرین سیلاب کی طرف بھی دیکھیں، الیکشن سر پر ہیں ورنہ پرچی کسی اور صندوقچی میں چلی جائے گی۔ ملتانی وزیراعظم نے اپنے دور میں سیلاب متاثرین کو کچھ نہ دیا بلکہ اُلٹا انجلینا جولی کے ساتھ تصویریں بنوانے کیلئے اپنے خاندان کو ملتان سے بُلا کر قومی خزانے کو نقصان پہنچایا اور پھر ترک خاتونِ اول کا ہار بھی کسی سیلاب سے متاثرہ بچی کو دینے کی بجائے اپنے ہی گھر میں رکھنے کو ترجیح دی۔ پیپلز پارٹی روٹی کپڑا اور مکان کا نعرہ تو لگاتی ہے لیکن اقتدار میں آ کر وہ اس نعرے کو گولی‘ کفن‘ قبر میں تبدیل کر دیتی ہے۔ ہر سیاستدان اپنے گھر کو خوشحال بنانے کے چکر میں ہوتا ہے جبکہ غریب عوام کا پیٹ محض دلاسوں سے بھرا جاتا ہے۔ ابھی حال میں ہی پیپلز پارٹی پنجاب کے ممبران کو 3 کروڑ روپے کی گرانٹ وزیراعظم کی طرف سے ملی ہے لیکن آپ ترقیاتی کام دیکھیں مجال ہے جو ایک گلی بھی نئی بنی ہو، بس بندر بانٹ کا سلسلہ جاری ہے۔
٭۔٭۔٭۔٭۔٭
سندھ میں نئے اتحاد کا امکان، زرداری نے پگاڑا کو منانے کیلئے گورنر کو ٹاسک دے دیا۔
پیپلز پارٹی نے ایک طرف تو پیر پگاڑو کی مسلم لیگ فنکشنل کو توڑنا شروع کر رکھا ہے۔ دوسری طرف اتحاد کے خواب بھی دیکھے جا رہے ہیں۔ ایک ایم پی اے کو گورنر بنا کر اُن سے چھین لیا جبکہ ایک ایم این اے اور ایک ایم پی اے کو بھی توڑ کر اپنی ٹوکری میں ڈال لیا۔ یہ تو ایسے ہی ہے کہ ”اندر سے چٹکی کاٹو اور اوپر سے گلے بھی ملو“ پیر پگاڑا سیاست میں نوارد نہیں وہ ایک منجھے ہوئے سیاستدان ہیں امید ہے گورنر سندھ کے لالی پاپ انہیں زیر نہیں کر سکیں گے۔ وہ آخر قریبی عزیز داری کے ناطے بھی تو گورنر کی چلبلی حرکات سے آشنا ہیں۔”دودھ کا جلا ہوا چھاچھ بھی پھونک پھونک کر پیتا ہے“ پیر پگاڑا پہلے بھی ڈسے جا چکے ہیں وہ اب چھاچھ تو کیا پانی بھی پیتے وقت چشمہ نہیں اتاریں گے۔ صدر زرداری کو بھی رام کرنے کے نئے نئے طریقے آتے ہیں۔ انکی مسکراہٹ پر مولانا فضل الرحمن بھی ڈھیر ہو جاتے ہیں۔ حُروں کے پیشوا کیلئے بھی یہ چیلنج ہے جبکہ شکاریوں نے بھی جال پھینک دیا ہے۔ دیکھیں گورنر سندھ کے جال کی ڈوریاں اب کیسے اپنے اہداف تک پہنچتی ہیں۔پیر پگاڑا کے جلسے نے سندھی سیاست میں بھونچال مچا دیا ہے۔ ہر کوئی انہیں گلے لگانے کیلئے بیتاب ہے۔ ویسے اگر گورنر سندھ پیر پگاڑا کو رام کرتے کرتے خود رام ہو گئے تو صدر محترم ہاتھ ملتے رہ جائیں اور پھر یوں گویا ہوں گے ....
خدا ہی ملا نہ وصالِ صنم
ادھر کے رہے نہ ادھر کے رہے
٭۔٭۔٭۔٭۔٭
اٹلی نے ملالہ یوسف زئی کو اعزازی شہریت دیدی، امن نوبل انعام دینے کی خواہش کا بھی اظہار
ملالہ یوسف زئی پاکستان کا ایک ہیرا ہے جس کی چمک چارسُو پھیل چکی ہے، گولیوں کی تڑتڑاہٹ میں عِلم کے عَلم کو بلند کرنے والی گل مکئی کی جرا¿ت و بہادری کو اپنے اور غیر سبھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ اٹلی نے اعزازی شہریت دی، اقوام متحدہ، امریکہ سمیت دنیا کے تمام بڑے بڑے ممالک نے ملالہ کو شاباش اور جرا¿ت کے تمغے دئیے۔ بہرحال ہماری ملالہ سے گزارش ہے کہ وہ علاج کے بعد اپنے ملک میں واپس لوٹ کر ضرور آئیں کیونکہ جتنی ہمیں اسکی ضرورت ہے‘ کسی اور کو نہیں۔ خواتین کے حقوق کے تحفظ اور تعلیم نسواں کیلئے وہ یہاں جہالت کا قلع قمع کریں۔ ملالہ آپ کی سہیلیاں آپ کو بہت یاد کرتی ہیں لہٰذا اپنے آبائی وطن لازمی آنا کیونکہ آپکی شناخت اسی ملک سے ہے ۔ آپ اپنے ہم وطنوں کو یہ شکوہ کرنے کا موقع فراہم نہ کرنا کہ....
تم لوٹ کے نہ آﺅ گے بتانا تو تھا مجھے
تم دور جا کے بس گے میں ڈھونڈتا پھرا
٭۔٭۔٭۔٭۔٭
وفاقی وزیر تجارت امین فہیم نے اپنا دورہ بھارت ملتوی کر دیا۔
آجکل تو بھارت کو ”دورہ“ پڑا ہوا ہے اسی بنا پر امین فہیم کا دورہ ملتوی ہوا جب بھارت کو پڑا ہُوا ”دورہ“ ختم ہو گا تو بیشک مخدوم صاحب کو ”دورہ“ پڑ جائے لیکن دورے پر دورہ جب کسی کو پڑے تو وہ خطرناک ہی نہیں بلکہ جان لیوا بھی ثابت ہوتا ہے، بھارتی طلبہ کو گزشتہ روز ایسا دورہ پڑا کہ انہوں نے پاکستان وویمن کرکٹ ٹیم کی بھارت آمد پر پچز اکھاڑنے کی دھمکی دیدی۔ بھارتی ٹیم پاکستان سے دو میچ جو ہاری ہے وہاں قیامت برپا ہو گئی ہے لوگوں کی رات کی نیند حرام ہو چکی ہے انہیں کھیل کو کھیل سمجھ کر ہی کھیلنا چاہئے لیکن وہ تو اسے بھی جنگ ہی سمجھ بیٹھے ہیں۔ بہرحال امین فہیم کو ہم بھارت یاترا سے رجوع کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں، امید ہے کہ آئندہ انہیں بھارت کا دورہ نہیں کرنا پڑے گا کیونکہ بھارت میں تو آجکل بھونچال آیا ہوا ہے۔ پرویز مشرف کی لب کشائی کے بعد اب تو بھارتی وزیر داخلہ نے بھی زبان کھولی ہے، شکر ہے چور چور کرنے والے خود ہی چور نکلے ہیں، ویسے 65 سال سے بھارت کا واویلا چور مچائے شور جیسا ہی تھا لیکن تاریخ میں پہلی مرتبہ گھر کا بھیدی ہی چور نکلا ہے، بھارت اپنی چتر چالاک شیوشینا کو ذرا لگام دے۔