لاہور (سپورٹس رپورٹر) افغانستان کرکٹ ٹیم کا 27 رکنی دستہ چار ہفتہ کے دورہ پر لاہور پہنچ گیا۔ سکواڈ میں 22 کھلاڑیوں کے علاوہ پانچ آفیشلز بھی شامل ہیں۔ مہمان کھلاڑی اپنے دورہ لاہور میں پاکستان اے اور قائداعظم ٹرافی میں شریک ٹیموں کے کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم کے خلاف 12 میچز میں حصہ لے گی جس میں 8 ایک روزہ جبکہ 4 ٹی ٹونٹی میچز شامل ہیں۔ مہمان ٹیم کی پاکستان آمد کے حوالے سے نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور کے ڈائریکٹر گیم ڈیوپلمنٹ انتخاب عالم نے کہا کہ افغانستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے پی سی بی کو درخواست کی گئی تھی کہ ان کی ٹیم پاکستان میں چار ہفتے کی پریکٹس میں حصہ لینا چاہتی ہے جس پر چیئرمین پی سی بی ذکاءاشرف نے انہیں نہ صرف اجازت دی بلکہ پاکستان اے ٹیم اور ڈومیسٹک ٹیموں کے خلاف اس کے پریکٹس میچز کا بھی انتظام کیا جس کا جلد شیڈول جاری کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے علاوہ مزید دو تین ملکوں کی ٹیمیں پاکستان آکر اپنی پریکٹس کرنا چاہتی ہے مستقبل میں انہیں بھی پاکستان میں پریکٹس کرتا دیکھیں گے۔ افغانستان ہمارا ہمسایہ برادر ملک ہے جس کی کرکٹ میں زیادہ سے زیادہ مدد کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور افغانستان کرکٹ بورڈ کے درمیان معاہدہ بھی ہوگا جس میں افغانستان ٹیم کو پاکستان کے ڈومیسٹک ٹورنامنٹ میں بھی شامل کیا جائے گا۔ افغانستان کرکٹ ٹیم کے کپتان نوریز مینگل نے کہا ہے کہ دورہ پاکستان میں پریکٹس میچز کھیلنے سے ہمارے کھلاڑیوں کے تجربہ میں اضافہ ہوگا جو مستقبل میں ہونے والے ٹورنامنٹس میں کام آئے گا۔ لاہور پہنچنے کے بعد قذافی سٹیڈیم لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے چار ہفتوں کے دورہ پر 20 سے 22 کھلاڑی آئے ہیں جن سے افغانستان کی ٹیم کا بھی انتخاب کیا جائیگا جو مارچ میں ورلڈ کپ کے کوالیفائنگ را¶نڈ میں شرکت کرے گی۔ اس موقع پر افغانستان ٹیم کے کوچ کبیر خان نے کہا کہ پاکستان میں سکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں بعض لوگوں نے جان بوجھ کر پاکستان کے بارے میں منفی پروپیگنڈا کر رکھا ہے پہلے بھی یہاں آ کر کھیل چکے ہیں کبھی سیکورٹی کا مسئلہ نہیں ہوا۔ موجودہ سکواڈ میں تین سے چار سینئر کھلاڑی نہیں آئے ہیں جو بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کھیلنے کے لئے گئے ہوئے ہیں جبکہ ڈومیسٹک میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں سے تیار کردہ سکواڈ کو یہاں لایا گیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں جا کر پریکٹس کرنا ہمیں مہنگا پڑتا ہے ہماری کوشش ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ پانچ سال کا معاہدہ سائن ہو جائے جس میں ہمیں نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے بہترین کوچز کی سہولیات میسر آ سکیں جو امارات میں میسر نہیں آ سکتیں۔ افغانستان کرکٹ ٹیم کے منیجر شفیق اﷲ نے کہا کہ اس دورہ کا مقصد پاکستان اور افغانستان کرکٹ بورڈ کے درمیان اچھے تعلقات قائم کرنا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایک مشکل وقت میں افغانستان کرکٹ بورڈ کی مدد کی ہے جس پر چیئرمین پی سی بی ذکاءاشرف کے ممنون ہیں۔
پاکستان میں سیکورٹی مسئلہ نہیں : کوچ : افغان لاہور کرکٹ ٹیم لاہور پہنچ گئی‘ بارہ میچ کھیلے جائیں گے
Jan 22, 2013