لاہور میں مشاہد حسین سید کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے قاف لیگ کے سربراہ نے کہا کہ اسلام آباد ڈکلریشن پر وزیراعظم اور سات وفاقی وزراء نے دستخط کیے۔ لانگ مارچ کا معاملہ پرامن طریقے سے حل ہوگیا اورملک ایک بڑے سانحے سے بچ گیا ہے۔ چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ لانگ مارچ کیخلاف حکومت کی جانب سے آپریشن کی مکمل تیاری تھی جسے رکوا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ طاہرالقادری سے مذاکرات کے لیے حکومت کے سامنے تین شرائط رکھی تھیں پہلی یہ کہ مذاکرات کے لیے وزراء کی کمیٹی ساتھ جائے، دوسری شرط یہ تھی کہ مذاکرات کے ایک دور میں فیصلے کااختیار دیا جائے جبکہ تیسری یہ کہ حکومت ایک دفعہ اپنے فیصلے سے آگاہ کردے۔ چوہدری شجاعت حسین نے بتایا کہ طاہرالقادری کے پاس گئےتو انہوں نے پہلا سوال یہ کیا کہ اسمبلیاں کب ٹوٹ رہی ہیں۔ اس موقع پرمشاہد حسین سید نے کہا کہ مذاکرات کے لیے مکمل اتھارٹی کے ساتھ گئے تھے بھارت اور اسرائیل سے مذاکرات کرسکتے ہیں تو اپنے لوگوں کے ساتھ کیوں نہیں۔۔۔۔ ڈنڈا استعمال ہوتا تو تباہی ہوتی۔