چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں لاہورہائیکورٹ کا فل بنچ صدر آصف علی زرداری کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کررہا ہے،وفاق کے وکیل وسیم سجادنے دلائل دیئے کہ آئین کے آرٹیکل 248 کے تحت صدر کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہو سکتی،صدر قانون سے بالا نہیں،مواخذہ ہو سکتا ہے،لیکن جب کوئی صدر بنتا ہے تو آئین صدر کو استثنیٰ ہی نہیں،بلکہ تحفظ بھی دیتا ہے،آئین نے صدر کو نہیں، اُس کے عہدے کو تحفظ دیا ہے ،وسیم سجاد کاکہناہے کہ ہر شہری کا حق ہے کہ وہ آئینی تحفظ سے لطف اندوز ہو۔اگر عدالت صدر کیخلاف کوئی کارروائی کرتی ہے تو وہ وفاق کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہو گا ،اس پربنچ کے رکن جسٹس منصور نے استفسار کیاکہ کیا عدالتی حکم نہ ماننے پرعوام صدر کا مواخذہ کر سکتے ہیں ، ،وسیم سجاد نے اس کا جواب جی کہہ کر دیا۔وسیم سجادنے کہاکہ عدالتی حکم نہ ماننے پر صدر کیخلاف کسی سیاسی جماعت نے عدالت سے رجوع نہیں کیا ، صرف لاہور کا ایک وکیل متاثر ہوا کیاعدالت آئین کی شق 248ختم کرنا چاہتی ہے ، جس پر چیف جسٹس عمرعطابندیال نے ریمارکس دیئے کہ عدالت نے آئین کے آرٹیکل 248کی تشریح کرنی ہے۔
آئین کے آرٹیکل 248 کے تحت صدر کے خلاف کارروائی نہیں ہو سکتی. صدرزرداری وکیل وسیم سجاد
Jan 22, 2013 | 14:36