لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے تشدد کے باعث جاں بحق ہونے والی بچیوں عذرا بتول اور فضہ بتول کے ورثاء نے گزشتہ روز ملاقات کی اور انہیں تشدد کے افسوسناک واقعات کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے مقتول بچیوں کے غمزدہ ورثاء سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تشدد کے واقعات میں ملوث ملزمان قرار واقعی سزا سے بچ نہیں پائیں گے۔ مظلوم خاندانوں کو ہر قیمت پر انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ میں غمزدہ والدین کی بچیاں تو واپس نہیں لاسکتا لیکن انہیں انصاف دلانے کا وعدہ پورا کروں گا۔ بچیوں کو تشدد کرکے جاںبحق کرنے والے افراد کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور مظلوم خاندانوں کو ہر صورت انصاف فراہم کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کو ہدایت کی کہ وہ دونوں مقدمات میں تفتیش میں پیش رفت کا خود جائزہ لیں۔ انہوں نے ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن کو حکم دیا کہ وہ ہفتہ میں دو بار مقدمات میں تفتیش کے حوالے سے مجھے رپورٹ پیش کریں۔ وزیراعلیٰ نے مقتول بچیوں کے خاندانوں کیلئے 5، 5 لاکھ روپے فی کس مالی امداد کا اعلان بھی کیا۔ دریں اثناء شہباز شریف نے کہا ہے کہ امن و ۱مان کے قیام سے بڑھ کر کوئی ترجیح نہیں ہوسکتی۔ امن و امان کی فضا برقرار رکھنے کے لئے پہلے بھی وسائل فراہم کئے اور آئندہ بھی کریں گے۔ دہشت گردی کے حالیہ واقعات انتہائی افسوسناک ہیں۔ دھماکوں میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دلی دکھ ہوا، بدامنی کی آگ کو ٹھنڈا کرنے کیلئے پوری قوم کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہونا ہوگا۔ وہ گزشتہ روز اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ صوبائی وزراء رانا ثناء اللہ خان، کرنل (ر) شجاع خانزادہ، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، ہوم سیکرٹری اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے اور حکومت یہ ذمہ داری نبھانے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھے گی۔ امن و امان کے قیام کو یقینی بنانے کیلئے ہرممکن اقدامات کئے جا رہے ہیںجس میں پولیس کی جدید خطوط پر تربیت، اسلحہ سے لیس کرنا اور خصوصی انسداد دہشت گردی فورس کا قیام شامل ہے۔ پولیس عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے اپنے فرائض جانفشانی سے سرانجام دے اور امن و امان کی فضا مزید بہتر بنانے کیلئے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لائے۔ امن ہوگا تو ملک ترقی کرے گا اور خوشحالی آئے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے حالیہ واقعات کے تناظر میں پوری طرح چوکس رہیں۔ انٹیلی جنس شیئرنگ کے نظام کو مزید موثر بنایا جائے۔ مذہبی منافرت پھیلانے والوںکے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے۔ شرپسندوں اور ملک دشمن عناصر پر کڑی نظر رکھی جائے اور ہوٹلوں، گیسٹ ہائوسز، سرائوں اور دیگر پبلک مقامات کی خصوصی چھان بین کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ معصوم لوگوں کی جانوں سے کھیلنے والے عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں اور ان سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے امن و امان کی فضا برقرار رکھنے کیلئے ہرممکن اقدامات اٹھائیں اور شرپسند عناصر کے خلاف بلاامتیاز کارروائی عمل میں لائی جائے۔ اجلاس کے دوران ہوم سیکرٹری اور انسپکٹر جنرل پولیس نے صوبے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔علاوہ ازیں محمد شہباز شریف سے گزشتہ روز مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے ملاقات کی اور انہیںاپنے علاقوں کے ترقیاتی مسائل اور جاری منصوبوں پر پیش رفت سے آگاہ کیا۔ شہباز شریف نے گفتگو کر تے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کے جاری فلاحی پروگراموں سے صوبے کے غریب عوام بڑی تعداد میں مستفید ہورہے ہیں۔ منتخب نمائندے عوام کے مسائل کے حل پر توجہ دیں۔