احکامات ماننے سے انکار‘ بیورو کریسی نے ہیلی کاپٹر استعمال کرنیکا بل گورنر سیکرٹریٹ کو واپس بھجوا دیا

احکامات ماننے سے انکار‘ بیورو کریسی نے ہیلی کاپٹر استعمال کرنیکا بل گورنر سیکرٹریٹ کو واپس بھجوا دیا

لاہور (معین اظہر سے) گورنر پنجاب کے ملٹری سیکرٹری کی طرف سے بھجوائے جانے والے احکامات سول بیورو کریسی نے ماننے سے انکار کر دیا اور گورنر سیکرٹریٹ کو 63 لاکھ، 42 ہزار ، 390 روپے کے وفاقی حکومت کے ہیلی کاپٹر کے استعمال کے بل واپس بھجواتے ہوئے ہدایات کی کہ ملٹری سیکرٹری کی بجائے گورنر کے سیکرٹری برائے سول افیئرز کیس کو بھجوائیں۔ گورنر سیکرٹریٹ کے ذمہ وفاقی حکومت کے ہیلی کاپٹر اور طیارہ جو گورنر پنجاب سابقہ نے استعمال کیا کے پیسے وفاقی حکومت نے فوری طور پر ادا کرنے کے احکامات جاری کئے جس پر ملٹری سیکرٹری نے چیف سیکرٹری پنجاب کو کیس بھجوایا کہ پیسے جاری کر دئیے جائیں جس پر سیکرٹری خزانہ نے اس پر اعتراضات لگا کر گورنر سیکرٹریٹ کو سمری واپس بھجوا دی۔ تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب کے ملٹری سیکرٹری نے ایم ایس جی (ایم 75) نمبر سمری چیف سیکرٹری پنجاب کو بھجوائی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ گورنر پنجاب کے پاس اختیار ہے کہ وہ ائیر کرافٹ لے سکتا ہے۔گورنر ہاﺅس کی طرف سے سپیشل جہاز کی درخواست محکمہ سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن کو کی گئی تھی لیکن جہاز نہ ملنے کی وجہ سے وفاقی حکومت سے وقتاً فوقتاً درخواست کی جاتی رہی جس پر 63 لاکھ روپے کا بل حکومت کی طرف سے فنڈز نہ ملنے کی وجہ سے واجب الادا ہے۔ 18 اپریل 2011ءکا 6لاکھ 47 ہزار 286 روپے، 11 جون 2011ءکا 10 لاکھ 10 ہزار 760 روپے۔ 30 جون 2011ءکو 3 لاکھ 28 ہزار 25 روپے، 19 مارچ 2012ءکا 12 لاکھ 93 ہزار 936 روپے، 7 مئی 2012ءکو 9 لاکھ 5 ہزار 275 روپے، 22 اکتوبر 2012ءکا 15 لاکھ 18 ہزار 385 روپے، 20 مارچ 2013ءکا 6 لاکھ 38 ہزار 720 روپے کا بل وفاقی حکومت کو ادا کرنا ہے۔ گزشتہ سال محکمہ سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن نے یہ بل ادا کرنے سے انکار کر تے ہوئے گورنر سیکرٹریٹ کو کہا تھا کہ وہ اپنی بجٹ سے یہ بل ادا کریں۔ تاہم اب وفاقی حکومت سے فنڈز کی ادائیگی کے لئے شدید دبائہ ہے اسلئے گورنر سیکرٹریٹ کو60 لاکھ کے فنڈز بطور سپلیمنٹری گرانٹ فوری ادا کئے جائیں تاکہ وفاقی حکومت کے بقایا جات ادا کئے جائیں۔
بیورو کریسی/ انکار

ای پیپر دی نیشن