اسلام آباد (آن لائن) وزارت دا خلہ نے دہشت گردی کے مقدمات کی آن لائن سماعت کرنے کی تجویز پر غور شروع کردیا ہے۔ ویڈیو لنک کے ذریعے دہشت گردی کے مقدمات کی سماعت سے دہشت گردوں کے بچ نکلنے کے امکانات انتہائی کم ہوں گے ،گواہوں اور ججز کی سلامتی بھی یقینی بنائی جاسکے گی، ویڈیو لنک کی سماعت کو ملٹری کورٹ میں بھی اپنایا جا سکتا ہے،۔ملک بھر سے دہشت گردی کے ناسور کو مکمل طور پر ختم کرنے اور دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے انکے خلاف مقدمات کی آن لائن سماعت کا طریقہ کار اہمیت اختیار کرگیا ہے۔ ملک میں گزشتہ کئی ہفتوں سے فوجی عدالتوں کے قیام کے حوالے سے بحث مباحثہ جاری ہے۔ سانحہ پشاور کے بعد سیاسی قیادت اور پارلیمانی جماعتوں نے متفقہ طورپر یہ فیصلہ کیا ہے کہ ملک سے دہشت گردی کا ہرحال میں مکمل طورپر خاتمہ کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق دہشت گردوں کے خلاف انصاف کا عمل تیز بنانے کیلئے ویڈیو لنک یا آن لائن سماعت کاطریقہ بھی قابل عمل ہے۔ اگر آن لائن سماعت کاآیشن دہشت گردی کے مقدمات میں استعمال کیا جائے تو دہشت گردوں کو قرار واقعی سزادی جا سکتی ہے اور ان کے بچ نکلنے کے امکانات بھی کم ہوں گے ۔ اندیشہ ہوتا ہے کہ دہشت گرد گواہوں اور انکے اہل خانہ کو نشانہ بناسکتے ہیں جج بھی ایسے مقدمات کا آزادنہ فیصلہ دینے سے ڈرتے ہیں ۔ذرائع کے مطابق انسداد دہشت گردی ایکٹ میں یہ بات کی اجازت دی گئی ہے کہ ایسے مقدمات میں ویڈیو لنک کے ذریعے مقدمے کی سماعت کی جاسکتی ہے۔ اس سلسلے میں دنیا بھر میں متعدد مثالیں بھی موجود ہیں۔ ضلعی عدالت کے ایڈووکیٹ حافظ احتشام احمد نے بتایا کہ انسداد دہشت گردی ایکٹ اسکی اجازت دیتا ہے۔ میمو گیٹ کیس میں عدالت نے ویڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کرانے کی اجازت دی تھی۔
وزارت داخلہ کا دہشت گردی کے مقدمات کی آن لائن سماعت کی تجویز پر غور
Jan 22, 2015